• news

’’چینی سرمایہ کار گوادر کے فری ٹریڈ زون میں سرمایہ لگانا چاہتے ہیں‘‘: چائنہ ڈیلی

اسلام آباد (آئی این پی) چینی سرمایہ کار گوادر میں زیر تعمیر چین پاکستان فری ٹریڈ زون میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے گہری دلچسپی لے رہے ہیں، فری زون میں کاروبار کرنے والے تاجروں کو 20سال تک ڈیوٹی کی رعائت بھی دی جائے گی۔ فری ٹریڈ زون معاہدے پر پاکستان، ایران، سعودی عرب اور عمان نے دستخط کئے ہیں جس کے تحت چینی مصنوعات ڈیوٹی ادا کئے بغیر مشرق وسطیٰ کی منڈیوں تک رسائی حاصل کریں گی۔ گوادر کو کاشغر سے ملانے کے لئے ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے۔ 2030ء تک گوادر کی آبادی پانچ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ چینی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد گوادر میں زیر تعمیر چین پاکستان فری ٹریڈ زون میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہے، وہ اس فری زون کی 2017ء میں تکمیل کا انتظار کررہے ہیں، چینی سرمایہ کار پورٹ سٹی گوادر میں سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بات چینی اخبار ہی شن شینگ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہی ہے جو چائنا ڈیلی میں شائع ہوئی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں کاروباری صورتحال کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان سرکاری طور پر اسلامی جمہوریہ ہے جسے وفاقی نظام کے تحت چلایا جا رہا ہے تاہم تاریخی، ثقافتی اور سماجی بنیاد کی وجوہات پر ملکی سیاست کمزور حکومت، متعدد طبقوں اور طاقتور قبائلی خصوصیات سے عبارت ہے، خاص طور پر جس کا اثر گوادر پر ہے، گوادر چار حکومتوں کے تحت ہے، پاکستان چین اقتصادی زون میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے، اس میں ایک ایکسپریس وے سنکیانگ کے علاقے کاشغر کو گوادر سے ملانے کے لئے زیر تعمیر ہے جو آئندہ سال مکمل ہو جائے گی دونوں شہروں کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے، آئندہ دو سے تین برسوں کے دوران گوادر صنعتی طورپر اتنی ترقی کر جائے گا کہ اس میں پیٹروکیمیکل، لوہے، سٹیل، سیمنٹ، عمارتی سامان تیار کرنے کے کارخانے لگ جائینگے، آمد و رفت کا جدید نظام آ جائے گا۔ گاڑیاں اسمبل کرنے کے کارخانے لگ جائینگے، نیا ایئر پورٹ بن جائیگا، علاقائی شاہراہیں تعمیر کی جائیں گی، کوئلے سے بجلی پیدا کرنیوالا پلانٹ کام کرنا شروع کر دے گا، ریلوے کا بہترین نظام سپورٹس سینٹر، معیاری سکولز اور ہسپتال وجود میں آ جائینگے، گوادر دبئی سے صرف 40منٹ کی پرواز پر واقع ہے ، یہ نہ صرف اکیسویں صدی کی شاہراہ ریشم پر واقع ہے بلکہ میری ٹائم سلک روڈ کا ایک لافانی حصہ ہے، یہاں ہر روز 18ملین ٹن تیل جہازوں سے اتارا جاتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن