راجن پور:ہتھیارنہ ڈالنے والے ڈاکو ئوں پر ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ
لاہور+ راجن پور+ ڈیرہ غازیخان (نامہ نگار +نوائے وقت نیوز+ نمائندگان) راجن پور کے کچے کے علاقے میں چھوٹو گینگ کے ہتھیار نہ ڈالنے والے ڈاکوئوں کے خلاف پاک فوج کا آپریشن گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ کچے کے علاقے میں 2 گھنٹے نرمی کے بعد دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا۔ کچے کے علاقے میں 80 سے 100 جرائم پیشہ افراد پر مشتمل 4 سے 5 مسلح گروپ موجود ہیں جنہوں نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا تھا۔ ان گروپس میں اکثریت سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے اشتہاری ڈاکوئوں کی ہے جبکہ بعض دہشت گردی کے مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔ ذرائع کے مطابق تین گینگ کچہ کے علاقے کچہ کیچی، کچہ عمرانی، کچہ میانوالی، کچہ مورو، کچہ جمال ٹو اور بیلے شاہ کے کچہ کے علاقے شامل ہیں میں موجود ہیں جن میں لنڈ گینگ، عمران پٹ گینگ، سکھانی گینگ بڑے کریمنل اور دہشت گرد ہیں جنہوں نے ہتھیار بھی نہیں ڈالے ہیں۔ رحیم یار خان سے کرائم رپورٹر کے مطابق گزشتہ روز سکیورٹی فورسز کی جانب سے کچہ کے علاقہ میں جاری آپریشن کے دوران ہتھیار نہ ڈالنے والے سکھانی، اندھڑ اور لنڈ گینگز پرگن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے وقفے وقفے سے شیلنگ مارٹر گولے دن بھر فائر ہوتے رہے جبکہ کچہ جمال میں موجود گینگز نے سکیورٹی فورسز کے کیمپ فور پر فائرنگ کی۔ گینگز میں بلوچ لبریشن آرمی کے علاوہ کالعدم تنظیموں کے افراد کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق چھوٹو گینگ کے دیگر افراد مختلف راستوں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جنہوں نے شاہ صدر دین سے دریائی علاقوں کا رخ کر لیا۔ پولیس نے جو اطلاع دی تھی اس کے مطابق ڈاکوئوں کی تعداد 85تھی جن میں خطرناک ڈاکو خالد اور خالدی کجلانی کھلول، اسحاق چنگوانی، پہلوان، علی بازگیر اور کالعدم تنظیموں کے درجنوں ڈاکو بھی شامل تھے ان خطرناک ڈاکوئوں کے بارے میں ابھی تک زندہ یا مردہ ہونے کی کوئی اطلاع نہیں مل رہی۔ صادق آباد سے نامہ نگار کے مطابق غلام رسول چھوٹو اور دیگر گینگ سے روابط رکھنے والے دو بااثر سیاسی شخصیات اور گندم خریدنے والی تین سیڈ کمپنی مالکان اور غلہ منڈی کے متعدد تاجروں کو شامل تفتیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ان بااثر سیاسی شخصیات پر جرائم پیشہ افراد کے ساتھ روابط‘ اغوا برائے تاوان اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام ہے جبکہ سیڈ کمپنی مالکان اور غلہ منڈی کے متعدد تاجروں نے کچہ سے سستے داموں اعلیٰ گندم خریدی اور جرائم پیشہ افراد کیلئے سرمایہ کی فراہمی کا باعث بنے ہیں۔ رحیم یار خان سے کرائم رپورٹر کے مطابق کچہ کے علاقہ میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے جاری آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ سے شدید زخمی ہونے والا 8سالہ بچہ بلاوچ جوکہ ہتھیار ڈالنے والے غلام رسول عرف چھوٹو کا بھانجا ہے کو طبی امداد کیلئے رحیم یارخان ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم بلاوچ اور اس کے ساتھ ہسپتال میں موجود اس کی والدہ سے ملاقات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ غلام رسول چھوٹو اور اس کے ساتھیوں کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب چھوٹو گینگ کے ہاتھوں شہید و زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کے تھانہ بنگلہ اچھا میں درج مقدمہ کی تفتیش کیلئے پنجاب حکومت نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی۔ ڈی پی او ڈیرہ غازی خان سربراہ ہیں۔