• news

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف رزیاں جاری‘ پاکستان‘ بھارت چاہیں تو ثالثی پر تیار ہیں : یورپی یونین

برسلز (آن لائن) یورپی یونین نے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیس اینڈ جسٹس فورم کی طرف سے یورپی یونین کے صدر برائے بھارت ماریا کاسٹلو فرنانڈیز کو ایک یادداشت پیش کی گئی جس کے جواب میں یورپی یونین کے صدر برائے بھارت نے انہیں اس بات سے آگاہ کیا کہ ان کے تاثرات یورپی یونین کے صدر مینول بارسو تک پہنچا دیئے گئے ہیں اور انہیں اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بدستور جاری ہیں جبکہ صدر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو حل کرنے اور مستقبل میں کشمیر کی صورت حال پر کڑی نظر رکھنے کےلئے بھرپور اقدامات اٹھائے گا اور یورپی یونین نے کشمیر کے بارے میں جو پالیسی اپنائی ہے وہ اس پر قائم ہے اور ہماری پوزیشن واضح ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے جسے حل کرنے کے لئے بھارت پاکستان کی حکومتوں کو کشمیری سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھانے چائیں تاکہ خطے میں جو کشیدگی کی صورت حال پائی جاتی ہے اسے ختم کیا جا سکے ۔یورپی یونین نے کہا ان کا مرکزی و ریاستی حکومت کے ساتھ برابر رابط ہے اور کشمیر کی صورت حال کے بارے میں وہ ہر طرح کی معلومات حاصل کرتے ہیں اور بھارت پاکستان کی حکومتوں کو آپس میں بہتر تعلقات قائم کرنے اور اس متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے ہمیشہ زور دیتے ہیں۔ یورپی یونین کے صدر نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے وہ ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے اور پولیس فورسز کو جوابدہ بنانے کے لئے کارگر اقدامات اٹھائیں اور اگر بھارت پاکستان اس بات پر متفق ہیں تو یورپی یونین کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے اپنا کردار سرگرمی کے ساتھ انجام دینے کے لئے تیار ہے۔
یورپی یونین

ای پیپر-دی نیشن