کراچی : مقابلے میں تین دہشت گرد ہلاک‘ ڈینئل پرل قتل کے مرکزی ملزم کا ساتھی گرفتار
کراچی (کرائم رپورٹر + نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) سپر ہائی وے کے نزدیک فقیرا گوٹھ میں پولیس کے ساتھ مقابلے میں تین دہشت گرد ہلاک جبکہ پولیس نے ان کے قبضے سے ایک سب مشین گن اور دو پستولوں کے علاوہ تین کلو گرام دھماکہ خیز مواد اور ایک موٹرسائیکل برآمد کرلی جبکہ اورنگی ٹاﺅن میں فائرنگ سے شہید ہونے والے 7 پولیس اہلکاروں کو سپرد خاک کردیا گیا جبکہ ملزموں کی گرفتاری کیلئے شہر بھر میں چھاپے مارے گئے جس کے دوران خاتون سمیت 18 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار کے مطابق فقیرا گوٹھ میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان کے سواتی گروپ سے ہے جن میں سے دو کی شناخت کمانڈر منشی اور نادر عرف چائنا کے نام سے ہوئی ہے۔ فقیرا گوٹھ میں ایک کمپاﺅنڈ پر دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا جس پر وہاں موجود دہشت گردوں نے فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس کی جوابی فائرنگ سے کمانڈر منشی سمیت تینوں دہشت گرد مارے گئے۔ ہلاک ہونے والے دہشت گرد رینجرز اور پولیس اہلکاروں سمیت فورسز پر حملوں اور دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔ علاوہ ازیں اورنگی ٹاﺅن میں فائرنگ کرکے 7 پولیس ا ہلکاروں کو شہید کرنے والے ملزموں کی تلاش میں شہر بھر میں چھاپے مارے گئے۔ پولیس کی جانب سے فائرنگ میں ملوث ایک ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ ایک خاتون سمیت 18 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ دوسری طرف سی ٹی ڈی گارڈن میں مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف 4 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان بازار تھانے کے انچارج سرفراز علیانہ کی مدعیت میں قتل اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی پولیس کے تفتیشی ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے فائرنگ میں ملوث ایک ملزم کوگرفتارکیا گیا ہے اورجلد ہی اس کے دیگرساتھیوں کی گرفتاری بھی متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی تفتیشی حکام کے مطابق حراست میں لئے گئے مشتبہ افراد سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے دوسری جانب اورنگی ٹا¶ن میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے 7 پولیس اہلکاروں کو ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ 3 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ گھوٹکی میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں پولیس حکام اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جس کے بعد انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں پولیس افسروں نے پولیو ٹیموں کی سکیورٹی سخت اور دہشتگردوں کے خلاف کریک ڈاﺅن مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ نے کہا ملزمان کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ اورنگی ٹا¶ن واقعے کا شبہ کالعدم تنظیموں کی طرف جا رہا ہے۔ اورنگی ٹا¶ن پولیس حملے میں ملوث مشتبہ شخص کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کر لیا گیا جبکہ ملزم واقعے سے چند لمحے پہلے ہیلمٹ پہنے بریانی کی دکان پر آیا تھا۔ پولیس اہلکاروں پر حملہ کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق حملہ 4 موٹرسائیکلوں پر سوار 8 مسلح افراد نے کیا تھا۔ دونوں حملوں کے مقام سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے 10 خول ملے تھے۔ رپورٹ کے مطابق گولیوں کے خول کی ابتدائی فرانزک رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے اس اسلحے سے 2014ءاور 2015ءمیں اقبال مارکیٹ‘ پاکستان بازار اور سر سید ٹا¶ن میں ٹارگٹ کلنگ کی۔ علاوہ ازیںکراچی اورنگی ٹاﺅن میں ہونے والی دہشتگردی کے باوجود پولیو مہم جاری رہی۔ دہشتگردوں کی ظالمانہ کارروائی کے بعد بھی علاقے میں کام کرنے والے پولیو ورکرز کے عزم و استقلال میں کوئی کمی نہیں آسکی۔ ملک وال سے نامہ نگار کے مطابق دہشتگردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار عبدالستار کو ملک وال کے علاقہ گڑھ قائم میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں ڈی پی او منڈی بہاﺅالدین سمیت پولیس افسران اور شہریوں کی شرکت۔ پولیو مہم کے دوران دہشت گردی کے واقعہ میں سندھ پولیس کے اہلکار عبدالستار شہید ہو گئے جن کا تعلق ملک وال کے علاقہ گڑھ قائم سے تھا۔ علاوہ ازیں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے یہ جنگ 3، 4 دن کی نہیں ہے، جنگ ان سے ہے جو نظریاتی طور پر نقصان پہنچا رہے ہیں۔ شدت پسند گروہ کے لوگ پکڑے گئے ہیں لیکن یہ گروہ ابھی ختم نہیں ہوا۔ گزشتہ روز کے واقعہ میں شدت پسند گروہ ملوث ہے۔کرپشن کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے۔ بدھ کے روز ہونے والا حملہ اچانک ہوا، پولیس اہلکار تیار نہ تھے پولیس کو سرپرائز اٹیک کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ ادھر رضویہ کراچی میں پولیس نے کارروائی کرکے کالعدم جماعت کے امیر کو گرفتار کر لیا۔ عبدالرحمن عرف سندھی ایف بی آئی کو بھی مطلوب تھا۔ ملزم افغانستان میں میزائل حملے میں زخمی بھی ہو چکا ہے۔ گرفتار ملزم ڈینئل پرل قتل کیس کے مرکزی ملزم اور سہولت کار سعود میمن کا ساتھی ہے۔ ایس ایس پی مقدس حیدر کے مطابق ملزم امریکی صحافی ڈینئل پرل کے قتل میں بھی ملوث ہے۔ ملزم افغانستان میں القاعدہ نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ اقوام متحدہ کے کہنے پر ایف بی آئی نے 2014ءمیں ملزم کے اکاﺅنٹس منجمد کر دئیے تھے۔ گرفتار ملزم کا تعلق القاعدہ سے تھا ملزم افغانستان میں اسامہ بن لادن اور ملا عمر سے ملاقات کرتا رہا ہے۔بی بی سی کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں پر حملے میں ملوث گروہ کی نشاندہی ہوگئی ہے تاہم انہوں نے اس گروہ کا نام ظاہر نہیں۔ یہ گروہ اس سے قبل ضلع غربی میں کئی وارداتیں کرچکا ہے، اس گروہ کے کچھ لوگ تو پکڑے گئے ہیں لیکن حتمی طور پر یہ گروہ ختم نہیں ہوا اس کے دس پندرہ لوگ ابھی باقی ہیں۔
3 دہشت گرد ہلاک