سینٹ کمیٹی خزانہ: الیکشن کمشن ممبران کی تنخواہوں، مراعات میں اضافے کا بل مسترد
اسلام آباد(آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے الیکشن کمشن کے ممبران کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل مسترد کردیا، چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ کو بلڈوز کررہی ہے، الیکشن کمشن نے براہ راست اکاونٹنٹ جنرل کو اپنی تنخواہوں کے لئے خط لکھا جس پر اے جی پی آر نے الیکشن کمیشن کے ممبران کو عارضی طور پر تنخواہیں جاری کرنا شروع کر دی ہیں لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ارکان آئین اور قانون سے بالا تر ہیں کمیٹی کے رکن سینٹر کامل علی آغا نے کہا کہ پی آئی اے بل میں ملازمین سے برطرفی کے خلاف اپیل کرنے کا حق چھین لیا گیا ہے بل کے تحت کسی بھی بندہ کو کسی بھی وقت فارغ کیا جا سکتا ہے ممبران کو مشترکہ اجلاس میں منظوری کے وقت پی آئی اے بل کی کوئی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔ پیپلز پارٹی اور حکومت نے پی آئی اے بل میں ملازمین اور دیگر جماعتوں سے ہاتھ کر دیا ہے ،سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے کہا کہ کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مختلف اداروں کی نجکاری کے حوالے سے کوئی دبا¶ نہیں۔ پبلک سیکٹر انٹرپرائز کی نجکاری کرنا اوراور سبسڈی فراہم کرنا حکومت کے پروگرام میں شامل تھا،ایف بی آر اور وزارت پانی و بجلی کی جانب سے 480آرب روپے کے گردشی قرضوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے کوئی جواب نہ ملنے پر چیرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں متعلقہ حکام کو دستاویزات سمیت پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ سیکرٹری خزانہ نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تنخواہوں اورمراعات میں اضافے کا ترمیمی بل پیش کیا۔ بل کے تحت الیکشن کمشن کے ممبران کو ریٹائرڈ ججز کے برابر تنخواہیں اور مراعات دینے کی سفارش کی گئی۔ سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کمیٹی کو بتایاکہ الیکشن کمشن کے اراکین کو دوہزار گیارہ سے عارضی تنخواہیں دی جارہی ہیںبل کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران کو ماہانہ 28لاکھ روپے تک کی تنخواہیں اوردیگر مراعات دی جاسکیں گی کمیٹی کے رکن سینیٹر محسن لغاری نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبرز ریٹائرڈ ججز ہیں جو حکومت سے پنشن وصول کر رہے ہیں سرکاری افسر ایک وقت میں دو جگہ سے تنخواہ حاصل نہیں کر سکتا۔ سیکرٹری خزانہ نے کہاکہ اگر الیکشن کمیشن کے ممبرز کو گھروں سے بلا کر کام لیا جائے گا تو مراعات دینا پڑیں گی جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر الیکشن کمشن کے ارکان کو تمام مراعات دی جاری ہیں یہ پارلیمنٹ کے ساتھ مذاق ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ الیکشن کمشن کے ارکان کی تنخواہوں اور مراعات کا بل سپیکر قومی اسمبلی کو واپس بھیجا جائے اور ان سے پوچھا جائے اسے منی بل کے طور پر کیوں بھیجا گیا ہے۔
بل مسترد