• news

مسئلہ کشمیر: اصولی مؤقف پر سمجھوتہ کرینگے نہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت میں تبدیلی ہو گی: نوازشریف

سرینگر(این این آئی) وزیراعظم محمدنواز شریف نے دو ٹوک الفاظ میں کہاہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے بارے میں اپنے اصولی موقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نواز شریف نے ان خیالات کا اظہار جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کے ایک خط کے جواب میں کیا ہے ۔12جنوری کو یاسین ملک نے وزیر اعظم کے نام لکھے گئے خط میں ان میڈیا اطلاعات کا حوالہ دیا تھا جس میں کہاگیا تھا کہ پاکستان گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت تبدیل کر کے اسے ملک کا حصہ بنانا چاہتا ہے ۔ اسلام آباد میں پرائم منسٹر ہائو س کی طرف سے 18مارچ کویاسین ملک کے نام روانہ کئے گئے مراسلے میں نواز شریف نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو خارج ازامکان قراردیتے ہوئے کہاکہ وہ اس خطہ کی حساسیت اور مسئلہ کشمیر پر اس کے اثرات سے بخوبی آگاہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھائے گا جس سے کشمیریوں کی جرأتمندانہ جدوجہدآزادی کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو۔انہوںنے کہاکہ پاکستان جموںوکشمیر کے بارے میں اپنے اصولی موقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا جو کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مبنی ہے ۔نواز شریف نے مراسلہ میں کہاکہ وہ یہ بات غیر مبہم انداز میں واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے تناظر میں گلگت بلتستان سے منسلک حساسیت سے بخوبی واقف ہے اورمیڈیا کی قیاس آرائیاں غلط فہمیوں پر مبنی ہیں ۔انہوںنے یقین دلایا کہ پاکستان کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا جس کی بنیاد اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی قراردادیں ہیں،نہ ہی پاکستان ایسا کوئی قدم اٹھائے گا جس سے ان قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت کے حصول کی خاطر کشمیریوں کی جرأتمندانہ جدوجہد کو نقصان پہنچنے کاخدشہ ہو ۔انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان میںمجوزہ اصلاحات اس خطہ کے عوام کو مزید بااختیار بنانے اور حکومت میں مزید اختیارات دینے کیلئے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ قراردادوں کی روشنی میں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

ای پیپر-دی نیشن