تحریک انصاف کا 20 واں یوم تاسیس‘ آج اسلام آباد میں جلسہ ہوگا
لاہور+ اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر+ سپیشل رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کا 20 واں یوم تاسیس آج 24 اپریل بروز (اتوار) کو منایا جائیگا۔ اس سلسلہ کی مرکزی تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوگی جس میں ملک بھر سے کارکن شریک ہونگے۔ مرکزی تقریب سے پارٹی سربراہ عمران خان خطاب کریں گے۔ تحریک انصاف کے یوم تاسیس کے سلسلہ میں ملک بھر میں تقریبات منعقد ہونگی جس میں پارٹی کی بیسویں سالگرہ کے کیک کاٹے جائیں گے۔ لاہور سے کارکنوں کے قافلے بسوں جبکہ رہنما اپنی اپنی گاڑیوں میں روانہ ہونگے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے آئندہ کا لائحہ عمل دینے کیلئے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔ ادھر لاہور میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے اعلان کے مطابق پانامہ لیکس پر آزاد جوڈیشل کمشن کی تشکیل کیلئے پنجاب اسمبلی کے باہر عوامی دھرنا ہوگا۔ ادھر کراچی کے جناح پارک میں پاک سرزمین پارٹی کا اجلاس ہوگا۔ پاک سرزمین پارٹی کے باغ جناح میں جلسے کیلئے سکیورٹی پلان ترتیب دیدیا گیا ہے۔ جماعت اسلامی کے مختلف جلوس جو 25 زون سے شروع ہوکر پنجاب اسمبلی پہنچیں گے جبکہ مرکزی جلوس کی قیادت سراج الحق کریں گے جو منصورہ سے شروع ہوگا۔ جماعت اسلامی کے ذرائع کے مطابق کل دھرنے کے بعد جماعت اسلامی تحریک کیلئے کام شروع کریگی۔ تحریک انصاف کے جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں‘ جلسے کیلئے 14ہزار کرسیاں‘ سائونڈ سسٹم اور سٹیج سے 15 فٹ دور خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں‘ سٹیج 80 فٹ کا تیار کیا گیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ایف نائن پارک کا دورہ کیا۔ اس موقع پر جہانگیر ترین‘ اسد عمر اور دیگر رہنما عمران خان کے ساتھ تھے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ آج ایک تاریخی شو ہوگا۔ ہماری کوشش ہے پانامہ لیکس تحقیقات سے متعلق مطالبات مانے جائیں ورنہ فیصلہ سڑکوں پر ہوگا۔ دریں اثناء پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میں لاکھوں کی بات نہیں کرتا آج پاکستان سرپرائز ہوگا‘ کوشش کریں گے عمران خان اور ہمارے خطاب کے وقت میں ٹکرائو نہ ہو۔
اسلام آباد (سجاد ترین/ خبر نگار خصوصی) پانامہ لیکس کے ایشو پر ملکی سیاسی صورتحال میں تلخی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ اپوزیشن کی تین جماعتیں آج تین مختلف شہروں میں جلسے کر رہی ہیں۔ تحریک انصاف اپنی پارٹی کے یوم تاسیس کے نام پر حکومت کیخلاف بھرپور تحریک چلانے کیلئے ہوم ورک مکمل کرنے جا رہی ہے جبکہ جماعت اسلامی بھی کرپشن کیخلاف لاہور میں جلسہ کر رہی ہے جبکہ کراچی میں پاک سرزمین اپنا پہلا شو آف پاور کر رہی ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر حکومت نے بھی عوام رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جب حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے عوام رابطہ مہم شروع ہوجائیگی تو ملک کے اندر ایسا ماحول بن جائیگا جیسے عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتیں بناتی ہیں۔ حکومتی مشیروں نے وزیراعظم کو عوام رابطہ مہم شروع کرنے کا مشورہ تو دیدیا ہے مگر کسی نے ابھی تک وزیراعظم کو یہ مشورہ نہیں دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں جا کر پانامہ لیکس کے ایشو پر بات کریں جبکہ دنیا کے کئی دیگر ممالک کے سربراہوں اور برطانیہ کے وزیراعظم نے تو پانامہ لیکس کے حوالے سے خود پر لگنے والے الزامات کا پارلیمنٹ میں آ کر جوابدیا ہے مگر ہمارے وزیراعظم پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کی بجائے قوم سے خطاب میں اپنا مؤقف بیان کر رہے ہیں جب اپوزیشن پانامہ لیکس کے معاملے پر سڑکوں پر احتجاج کریگی تو پھر حکومت کے پاس اس بات کا جواز نہیں رہیگا کہ وہ اپوزیشن کو پارلیمنٹ کے اندر آ کر بات کرنے پر آمادہ کرے‘ سیاسی حالات میں مسلسل گرما گرمی بڑھ رہی ہے جو جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں ہوسکتا ہے۔