احتساب بلا تفریق ہونا چاہئے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور( سٹاف رپورٹر) معروف قانون دان ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم کو جب شہید کیا گیا تو ان کی جیب میں چند روپے تھے جبکہ بینک میں صرف کچھ پیسے تھے جبکہ آج کے حکمران کے اثاثے اربوں میں ہیں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اعجاز الاحسن نے کہا کہ احتساب ہونا چاہئے اور بلا تفریق ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں اولڈ راوین کی سالانہ تقریب کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر اولڈ راوئین کے جنرل سیکرٹری شہباز شیخ، سابق وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورٹی ڈاکٹر پروفیسر خلیق الرحمان، جنرل(ر) علی قلی خان، سابق آئی جی موٹر وے خالد عباس ڈار، ایڈیشنل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن صولت سعید ، ایس او ہائیر ایجوکیشن محمد عثمان نے خصوصی شرکت کی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اعجاز الاحسن نے کہا کہ گورنمنٹ کالج برصغیر کی قدیم تعلیمی درگاہوں میں سے ہے اور اب یہ بڑی یونیورسٹی میں تبدیل ہو گئی ہے اس تعلیمی ادارے نے ورلڈ کلاس سکالر پیدا کئے جن میں علامہ ، ڈاکٹر عبدالسلام ، پطرس بخاری، جسٹس ایم آر کیانی، جسٹس جاوید اقبال شامل ہیں اس کیساتھ ساتھ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے بہت سے ججز اسی کالج میں زیر تعلیم رہے انہوں نے کہا کہ تعلیم سے ہی ہم مسائل پر قابو پا سکتے ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق آئی جی موٹر وے ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو جاہل ملا ڈکٹیٹر اور بے عمل پیر سے محفوظ رکھے یہ تینوں چیزیں پاکستان کے لئے انتہائی نقصان دے ہیں۔وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خلیق الرحمن نے کہا کہ 4سال گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا وائس چانسلر رہا اس دوران گورنمنٹ کالج کی بہتری اور ترقی کے لئے بھر پور اقدامات کئے آج اس درسگاہ میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد12ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔