• news

جماعت اسلامی کا پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا ,یکم مئی کو پورے ملک میں کرپشن کخلاف ریلیاں نکالیں گے :سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران لوٹی دولت واپس کریں یا اڈیالہ جیل جانے کو تیار ہوجائیں، وزیراعظم نے جو موقف اختیار کیا، وہ ان کی اہلیہ اور بیٹوں سے نہیں ملتا، ہم چیف جسٹس کو عوام کی طرف سے ایک ٹی او آر بھیجیں گے تاکہ لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی وصول ہو سکے، حکومت چاہتی ہے کہ ٹی او آر کے معاملے پر اپوزیشن تقسیم ہو جائے لیکن اپوزیشن کو تقسیم نہیں ہونا چاہئے اور سب کو اپنا دل بڑا کرکے قومی مفاد کے لئے متحد رہنا چاہئے، سراج الحق نے یکم مئی کو پورے ملک میں کرپشن کے خلاف عظیم الشان ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ تحریک چل پڑی ہے اس کا راستہ روکنا کسی کرپٹ حکمران کے لئے ممکن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر اخلاقی کرپشن پر کلنٹن کا محاسبہ ہوا تو اسلام نے اخلاق اور دیانت و امانت کا جو درس دیا ہے اسلامی پاکستان میں اخلاقی کرپشن کسی کا نجی معاملہ کیسے قرار دیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہراہ قائد اعظم پر پنجاب اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کے زیراہتمام کرپشن کے خلاف دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دھرنے سے لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں مقصود احمد، ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ریحام خان بھی سٹیج پر موجود تھیں۔ سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ دولت کو کئی گنا کرنے کے لئے وزیراعظم کے پاس جو الٰہ دین کا چراغ ہے وہ قوم کو بھی دیں تاکہ غربت کی ماری قوم کو جہالت ، بیماریوں، بے روزگاری، بدامنی اور لوڈشیڈنگ سے نجات مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے اپنے ادارے دن دگنی رات چوگنی ترقی کررہے ہیں جبکہ سٹیل ملز، پی آئی اے سمیت تمام قومی ادارے خسارے میں جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب مک مکا کا ادارہ بن چکا ہے۔ ایک ارب لوٹنے والا محض پانچ کروڑ دے کر کلین چٹ حاصل کر لیتا ہے اور اسے 95 کروڑ ہضم کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم عدالتی کرپشن سے بھی اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ ہم عدلیہ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں مگر جس طرح غریب آدمی کے لئے انصاف کا حصول مشکل بنا دیا گیا ہے اس سے عام آدمی کا انصاف کے اداروں پر اعتماد بُری طرح مجروح ہواہے۔ پاکستان کی سیاسی قیادت کی بے راہ روی کی پارلیمنٹ سے بازار حسن تک کتابیں موجود ہیں، ایسی قیادت کو ایک اسلامی ملک پر حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ انتخابی کرپشن نے عام آدمی کے لئے اسمبلیوں میں پہنچنے کے راستے بند کر دئیے ہیں ۔ اربوں خرچ کر کے لوگوں کے ووٹ خریدنا جمہوریت پر بدنما داغ ہے ، آج اگر سلطانہ ڈاکو زندہ ہوتا تو وہ بھی اسمبلی کا ممبر ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم قوم کو ایسا پاکستان دیں گے جہاں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا اور عوام کو عدل و انصاف تعلیم اور علاج کی سہولتیں مفت ملیں گی ۔ انہوں نے کرپشن کے خلاف تحریک کو پاکستان کے کوچے کوچے تک پھیلانے کا عزم کیا۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ کرپشن کا ظالم شکنجہ بدامنی ، دہشتگردی اور انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس نے سب کو بے نقاب کر دیا ہے۔ حکمرانوں نے قومی دولت لوٹ کر عوام کے مینڈیٹ کی توہین اور قومی وحدت کو توڑنے کی سازش کی ہے ۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جس تحریک کا آغاز امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کیا تھا وہ آج قوم کے بچے بچے کی آواز بن چکا ہے۔ قوم جانتی ہے کہ جماعت اسلامی کا دامن ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہے اور وہی کرپشن کی جڑیں کاٹ سکتی ہے۔ میاں مقصود احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ کرپٹ آدمی مسلمانوں کا امام نہیں ہوسکتا ۔ امامت اور قیادت کے منصب پر صرف وہی رہ سکتا ہے جس کے قول و فعل میں تضاد نہ ہو اور وہ قوم کی امانتوں کا تحفظ کر سکے۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد نے کہا کہ قوم امیر جماعت اسلامی کی قیادت میں ملک سے کرپشن کے مکمل خاتمے تک تحریک جاری رکھے گی اور کرپشن کے خلاف تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ قبل ازیں پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ حساب اور احتساب کے بغیر کوئی نظام نہیں چل سکتا۔ پاکستان میں جمہوری حکومتیں اسی لئے ناکامی سے دوچار ہوتی ہیں کہ وہ قانون ، میرٹ اور آئین کی بالادستی کو اہم نہیں سمجھتیں۔ پانامہ لیکس کے بعد ملک بحران سے گزر رہا ہے۔ حکومت اپنی مرضی کے TOR مسلط کرنے کے بجائے اپوزیشن کے مشورے سے ٹی او آر بنائے۔ اپوزیشن کے بغیر جو بھی ٹی او آر بنیں گے وہ نامکمل اور قوم کو تسلیم نہیں ہوں گے۔ اپوزیشن تقسیم ہوکر علیحدہ علیحدہ راستہ اختیار کرنے کے بجائے کرپشن فری پاکستان اور حقیقی احتساب کے لئے ایک پیج پر رہیں۔

ای پیپر-دی نیشن