یمن: سرکاری فوج اور اتحادیوں کا مشترکہ آپریشن،800 سے زائد القاعدہ جنگجو ہلاک
صنعائ(اے این این+اے ایف پی)یمن میں عرب اتحادی افواج نے القاعدہ تنظیم کے خلاف وسیع پیمانے پر مشترکہ فوجی آپریشن کا اعلان کیا ہے، جس میں یمنی فوج کے علاوہ سعودی عرب اور امارات کی اسپیشل فورسز حصہ لے رہی ہیں۔ اس سلسلے میں جاری بیان میں آپریشن کے ابتدائی 12 گھنٹوں کے دوران القاعدہ کے متعدد لیڈروں سمیت 800 سے زیادہ جنگجو مارے جانے اور بقیہ کے فرار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔یہ کارروائیاں یمن میں دہشت گرد تنظیموں کو ہزیمت سے دوچار کرنے کے لیے مشترکہ بین الاقوامی کوششوں کے سلسلے میں جاری ہیں۔ اس کے علاوہ القاعدہ کے زیر کنٹرول شہروں پر یمن کی آئینی اور قانونی حکومت کے رسوخ اور کنٹرول کو سپورٹ کرنا ہے جن میں اہم ترین المکلا ہے جو یمن میں القاعدہ کا گڑھ شمار کیا جاتا ہے۔عرب اتحاد کے مطابق آپریشن کے ذریعے متاثرہ شہروں میں انسانی بنیاد پر امدادی کارروائیاں کو کوششیں بڑھانے اور یمنی عوام کی مشکلات کم کرنے کا موقع ملے گا۔ ادھر ساحلی شہر المکلا میں جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کے صدر دفاتر پر بمباری میں القاعدہ کے تیس مشتبہ جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔اس ساحلی شہر کے مکینوں نے بتایا ہے کہ القاعدہ کے صدر دفاتر کے طور پر استعمال ہونے والی ایک عمارت اور اس گروپ کے ایک اجتماع پر فضائی بمباری کی گئی۔یمنی فوج کے ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ المکلا میں موجود فوجیوں کے ساتھ رابطے کے ذریعے فضائی حملے کیے جارہے ہیں۔اس جنگ میں گذشتہ ڈیڑھ ایک سال کے دوران 6200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔القاعدہ کے جنگجوں نے اپریل 2015 میں یمنی سکیورٹی فورسز کی پسپائی کے بعد المکلا پر قبضہ کر لیا تھا۔