• news

شریف فیملی سیاسی مخالفین کو بلیک میل کرنے کیلئے حکومتی مشینری استعمال کر رہی ہے: عمران

لاہور/ اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) عمران خان نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان پانامہ لیکس پر سیاسی مخالفین کو بلیک میل کرنے کے بجائے اپنی آف شور کمپنیوں اور اکائونٹس کی وضاحت کرے۔ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں عمران نے کہا کہ جہانگیر ترین تحریری طور پر واضح کر چکے ہیں کہ انہوں نے کسی سے بھی قرضے معاف نہیں کرائے اور وہ غلط الزامات لگانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی کریں گے۔ حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہے، اگر انکے پاس کسی کے غلط کام کے ثبوت ہیں تو انہیں اسکے خلاف ایکشن لینا چاہئے اور معاملے کی تحقیقات کرنی چاہئے۔ شریف فیملی اپنے سیاسی مخالفین کو بلیک میل کرنے کے لئے حکومتی مشینری کا استعمال کررہی ہے۔ یہ شریف فیملی کی مخصوص حکمت عملی ہے کہ جب بھی کوئی انکی غلط چیزوں کو نمایاں کرتا ہے تو یہ بلیک میلنگ پر اتر آتے ہیں۔ جہانگیر ترین نے دستاویزی ثبوت بھی دیئے ہیں کہ انہوں نے کوئی قرضہ معاف نہیں کرایا۔ دوسری جانب سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف نعیم الحق نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وزیراعظم پر الزامات کے جواب قوم کے سامنے نہیں آ رہے۔ اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں کہ وزیراعظم قوم کو جواب دیں۔ مسلم لیگ (ن) صرف تحریک انصاف اور عمران کو ٹارگٹ کر رہی ہے۔ شہباز شریف نے عمران اور جہانگیر ترین پر بیرون ملک کمپنیوں کا جھوٹا الزام لگایا۔ مریم نواز تعلیم پر توجہ دیں قوم کو گمراہ نہ کریں۔ سرکاری وسائل سے عمران کیخلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ کیپٹن صفدر کی نااہلی کیلئے درخواست دائر کر رہے ہیں۔ کیپٹن صفدر نے اپنی اہلیہ مریم نواز کے اثاثے ظاہر نہیں کئے، حکومت کے بنائے ہوئے ٹی او آرز قبول نہیں۔ جلسے میں بدنظمی پر عمران خان نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے۔ بدنظمی کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعظم ہائوس سے جعلی دستاویز بنائی گئی جس میں کہ گیا کہ جہانگیر ترین نے قرضہ معاف کرایا۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پانامہ لیکس سے پیدا شدہ بحران وزیراعظم نواز شریف صرف آدھے گھنٹے میں ختم کر سکتے ہیں، وہ پارلیمنٹ میں آئیں اور بتا دیں کہ ان کے بچوں کے پاس ان اثاثوں کیلئے رقم کہاں سے آئی تھی اور وہ رقم پاکستان سے باہر کیسے گئی تھی۔ وزیراعظم نے اپنے کرتوتوں کا وزن اپنے بچوں پر ڈال دیا ہے۔ حکومت نے وزیراعظم کے بیٹوں کے آف شور کمپنیوں کی رقوم کے بارے میں جواب دینے کی بجائے الٹا مخالفین پر الزامات کی بوچھاڑ کرڈالی ہے جبکہ حکومتی میڈیا ٹیم سرکاری خزانے کو استعمال کرکے منفی پروپیگنڈا کر رہی ہے جبکہ وزیراعظم تو ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے کے اصول پر چل رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن