پنجاب کے مختلف محکموں میں 3.187 ارب اخراجات کا ریکارڈ نہیں: رپورٹ
لاہور (مبشر حسن، دی نیشن رپورٹ) آڈیٹر جنرل کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پنجاب کے مختلف محکموں میں 2014-15ء کے دوران 3.187 ارب روپے اخراجات کا ریکارڈ موجود نہیں ہے اور بڑے پیمانے پر ریکارڈ آڈٹ کیلئے پیش ہی نہیں کیا گیا۔ صوبائی محکموں نے کروڑوں روپے خرچ کئے لیکن آڈیٹرز کو اس کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ ریکارڈ کی عدم پیشی کے باعث بعض اکائونٹس کا تعین کرنے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں 1.316 ارب روپے مشتبہ اخراجات کا سراغ لگایا گیا ہے اور حکام خرچ کی گئی رقم کی تفصیل فراہم کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بورڈ آف ریونیو، محکمہ تحفظ ماحولیات، محکمہ خوراک، محکمہ جنگلات، وائلڈ لائف اینڈ فشریز، محکمہ صحت، محکمہ داخلہ، محمد انڈسٹریز، کامرس اینڈ انویسٹمنٹ، محکمہ لٹریسی، محکمہ لائیو سٹاک، محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی، محکمہ پلاننگ، محکمہ یوتھ افیئرز، سپورٹس، آرکیالوجی اینڈ ٹورزم، محکمہ زراعت، محکمہ بہبود آباد، محکمہ سپیشل ایجوکیشن نے بھی بعض اخراجات کا ریکارڈ آڈیٹرز کو پیش نہیں کیا۔