جماعۃ الدعوۃ کی ثالثی کونسل‘ ہوم سیکرٹری درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کریں: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے جماعۃ الدعوۃ کے مرکز القادسیہ میں قائم ثالثی کونسل کے رکن محمد ادریس کیخلاف مبینہ متوازی عدالت کے قیام کے حوالہ سے خالد سعید نامی شخص کیطرف سے دائرکردہ رٹ پٹیشن نمٹا دی اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ متعلقہ فریقین کا موقف سن کر قانون کے مطابق فیصلہ اور کارروائی کریں۔ جسٹس شاہد بلال حسن کی عدالت میں سماعت کے دوران فیڈرل سٹینڈنگ کونسل سہیل احمد نے اعتراض کیا تھا کہ یہ رٹ قابل سماعت نہیں ہے لٰہذا اسے ابتدائی سٹیج پر ہی ناقابل سماعت قرار دیا جائے جبکہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب وسیم ممتاز نے موقف اختیا رکیا کہ اس سلسلہ میں ایک ڈائریکشن پاس کی جائے کہ متعلقہ فورم مذکورہ رٹ پٹیشن کے مندرجات کی تفتیش کرے۔ جماعۃالدعوۃ کی ثالثی کونسل کے رکن محمد ادریس کے وکلاء نے کہاکہ درخواست گزار نے محمد ادریس کی طرف سے جعلی اور فرضی نوٹس تیار کرایا ہے جس پر خالد سعید کیخلاف جعلی کاغذات تیار کروانے، جعلی دستخط کرنے اور فرضی مہر بنانے کی دفعات کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ ثالثی کونسل فریقین کی باہمی رضامندی سے لوگوں کے عائلی مسائل وغیرہ حل کرنے میں مصالحتی کردار ادا کرتی ہے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا جاتا۔ عدالت کے روبرو محمد اعظم نامی شہری جس کے ساتھ خالد سعید کی طرف سے ایک کروڑ روپے سے زائدکے فراڈ کا الزام ہے ‘ کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھاکہ درخواست گزار خالد سعید اس کے سائل کی پوری زندگی کی جمع پونجی دھوکہ دہی سے ہضم کر چکا ہے اور اس سلسلہ میں اس کی طرف سے دئیے گئے تمام چیک ڈس آنر ہو چکے ہیں۔ درخواست ہذا کا مقصد صرف سائل کو بلیک میل کرنا ہے۔