مغوی لیڈی وارڈن رنگ روڈ سے بیہوش مل گئی، جسم پر تشدد کے نشانات
لاہور (نامہ نگار) شمالی چھاؤنی کے علاقے سے اغوا ہونے والی لیڈی ٹریفک وارڈن افراء سعید گزشتہ صبح کرول گھاٹی رنگ روڈ سے بے ہوشی کی حالت میں مل گئی۔ جسم پر تشدد کے نشانات اور ہاتھ پائوں رسی سے بندھے تھے۔ افراء سعیدکا کہنا ہے کہ اسے اس کے دیور نے اغواء کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے جبکہ پولیس کے مطابق اصل حقائق تفتیش کے بعد سامنے آئیں گے۔ تفصیلات کے مطابق شمالی چھاؤنی کے علاقے سے اغواء ہونے والی ٹریفک وارڈن افراء سعید گزشتہ صبح رنگ روڈ پر کرول گھاٹی کے قریب بے ہوشی کی حالت میں پڑی تھی۔ اس کے ہاتھ پائوں رسیوں سے بندھے ہوئے تھے جبکہ جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔ اسے رنگ روڈ پولیس نے طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ افرا ء سعید نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا کہ پیر کے روز وہ ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد اس کے دیور غلام مرتضی نے گاڑی میں بٹھایا، پھر راستے سے 2نامعلوم لڑکے زبردستی گاڑی میں بیٹھ گئے اور منہ پر کپڑا باندھ دیا، پھر وہ مجھے نامعلوم مقام پر لے گئے اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مجھ سے سادہ کاغذوں اور اشٹام پیپرز پر دستخط کرائے۔ بعد ازاں مجھے رنگ روڈ پر پھینک کر فرار ہو گئے۔ افراء سعید کی بہن مدعیہ فوزیہ نے بتایا کہ افراء سعید کے خاوند غلام مرتضی نے اپنی زندگی میں 2بچوں کے نام کمرشل جائیداد لگا دی تھی۔ اس کے مرنے کے بعد افراء کے سسرالیوں نے اس کا جینا محال کر رکھا تھا اور اب انہوں نے اسے اغواء کر کے اس پر اتنا تشدد کیا۔ پولیس نے افراء سعید کے سسر سمیت6 رشتے داروں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ اس کا دیور غلام مرتضی تاحال مفرور ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر طیب حفیظ چیمہ نے ملزموں سے رابطے کے شبہ میں ٹریفک وارڈن محمد عامر کو معطل کر کے انکوائری کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں چیف ٹریفک آفیسر طیب حفیظ چیمہ کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی مکمل انکوائری کرائی جائے گی اور ذمہ داروں کو سزا دلائی جائے گی۔ملزموں سے رابطے کے شبہ میں معطل ہونے والا ٹریفک وارڈن باغبانپورہ کا رہائشی محمد عامر کاہنہ سیکٹر میں اپنی ڈیوٹی کر رہا ہے۔ اقراء سعید کے مطابق اس نے مخبری کرتے ہوئے مجھے اغوا کروانے میں میرے دیور غلام مرتضٰی کی مدد کی۔