پانامہ لیکس: پنجاب میں اپوزیشن کا مشترکہ جدوجہد پر اتفاق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میںقائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس ہوا، مبینہ حکومتی کرپشن بالخصوص پانامہ لیکس کے معاملے پر مشترکہ جدوجہد پر اتفاق اور تحقیقات مکمل ہونے تک نواز شریف سے کسی اور کو وزیراعظم مقرر کر نے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم اختر، ق لیگ کے سردار وقاص حسن موکل، چودھری عامر سلطان چیمہ اور پیپلز پارٹی کی فائزہ ملک نے شرکت کی۔ اپوزیشن جماعتوں نے ایوان کے اندر اور باہر مشترکہ جدو جہد کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے میاں نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ پانامہ لیکس کی تحقیقات ہونے تک کسی اور کو وزیراعظم نامزد کریں۔ محمود الرشید نے دیگر رہنمائوں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے پلیٹ فارم پر جلد احتجاجی تحریک بھی شروع کی جائیگی جس کا اعلان آئندہ چند روز میں کیا جائیگا۔ میگا کرپشن کے سینکڑوں کیسوں کے ہوتے ہوئے بھی نیب کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ فی الفور میگا کرپشن کیسوں پر انکوائری کی جائے۔ اسمبلی کا فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اجلاس بلانے سے ڈرتی ہے۔ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن کرپشن کیخلاف بھرپور احتجاج کریگی، لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے ہلاک ہونیوالے واقعہ سے متعلق سوال پر محمود الرشید نے کہا کہ متاثرہ افراد کو ملتان نشتر ہسپتال اور ڈسٹرکٹ ہسپتال کہروڑ میں ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ محمود الرشید نے کہا کہ حکومت نے ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس بار بھی کسانوں کو زندہ درگور کرنے کی پالیسی ترک نہ کی اور اس بار بھی گندم کے کاشت کاروں کا استحصال کیا گیا۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف جاری جنگ میں فوج کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چھو ٹو گینگ سے متعلق اصل حقائق اور اسکے نا معلوم سر پرستوں سے آگاہ کیا جائے اور حکومت اپنی صفوں میں موجود سہولت کاروں کو نکالے۔