• news

لاہور کا جلسہ نیٹ پریکٹس‘ امید ہے رائیونڈ پہنچنے سے پہلے نوازشریف خود کو احتساب کیلئے پیش کر دینگے: عمران

لاہور (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے تحریک انصاف اور تمام اپوزیشن جماعتوں نے نواز شریف جیسے طاقتور شخص کو احتساب کے لیے مجبور کر دیا تو ملک بدل جائے گا۔ پاکستان میں روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ کرپشن کے باعث پیسہ اکٹھا نہیں ہو تا اور قرضے لینے پڑتے ہیں۔ نواز شریف کے تین سالہ دور حکومت میں 5 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا جبکہ قیام پاکستان سے نواز شریف حکومت آنے تک تمام حکومتوں نے مجموعی طور پر اتنا قرضہ لیا۔ وہ گذشتہ روز چیئرمین سیکرٹریٹ میں تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پارٹی کے چوٹی کے رہنمائوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی تاہم خطاب صرف عمران خان نے کیا۔ عمران خان نے کہا پانامہ پیپرز نے نواز شریف کے بچوں کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف کیا اب نواز شریف کی کرپشن ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں وہ صرف یہ بتائیں ان کے بچوں کا پیسہ باہر کیسے گیا۔ بینکوں کے ذریعے گیا یا منی لانڈرنگ کی گئی۔ انہوں نے نواز شریف پر چار الزامات عائد کیے۔ ان کے مطابق نواز شریف نے کرپشن کی اور اپنے اثاثے ڈیکلئر نہیں کیے۔ ٹیکس چوری کیا اور یہ نہیں بتایا پیسہ کہاں سے آیا جن سے مے فیئر کے فلیٹس خریدے۔ تیسرا الیکشن کمشن سے جھوٹ بولا اور ان کے سامنے حقائق پیش نہ کیے۔ چوتھا منی لانڈرنگ کی۔ انہوں نے کہا پاکستان میں یہ چاروں جرم ہیں۔ میاں صاحب بجائے ان چاروں جرائم کا جواب دیں سارے ملک کا چکر لگا رہے ہیں اور جلسے کر رہے ہیں۔ اس سے ہمارے سوالوں کا جواب نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا میاں صاحب ایک ایک سڑک کا چار چار بار افتتاح کر رہے ہیں۔ افتتاح کرنے اور لیپ ٹاپ دینے سے بات نہیں بنے گی۔ میاں صاحب نے مانسہرہ میں چوتھی مرتبہ گیس دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا قوم میاں صاحب سے جواب مانگ رہی ہے اور جواب لے کر رہے گی۔ اس موقع پر کارکنوں نے گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ عمران خان نے کہا شکر ہے میاں صاحب خیبر پی کے کے دورے کر رہے ہیں لگتا ہے لاہوریوں کے سامنے آنے سے انہیں ڈر لگ رہا ہے۔ گو نواز گو کے نعروں کا تسلسل جاری رہا تو عمران خان نے کہا چلا جائے گا، چلا جائے گا آپ ذرا اور زور لگائیں اس پر کارکن ہنس پڑے۔ عمران خان نے کہا اورنج لائن ٹرین لاہوریوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے نہیں بلکہ کمشن بنانے کے لیے بنائی جا رہی ہے اور کمشن کا پیسہ آف شور کمپنیوں میں چلا جائے گا۔ دو شہروں میں میٹرو بس بنی اس سے کتنا فائدہ ہوا لوگ اچھی طرح جانتے ہیں۔ البتہ انہیں کمیشن مل گئی۔ انہوں نے میاں نواز شریف پر طنز کیا کہ وہ معصوم اور مظلوم شکل بنا کر تقریریں کرتے ہیں جس سے عورتوں کو ان پر ترس آ جاتا ہے کہ بے چارہ میاں صاحب۔ ان کے مقابلے میں آصف زرداری ایکٹنگ نہیں کرتا نہ ہی شہباز شریف کی طرح بڑھکیں لگاتا تھا کہ کھمبے سے لٹکا دوں گا۔ انہوں نے کہا ہم تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کریں گے اور نواز شریف کا احتساب ہو گا۔ تمام جماعتیں فیصلہ کر چکی ہیں پہلے وزیراعظم اور ان کے خاندان کا احتساب ہو گا۔ اس کے بعد پانامہ پیپرز میں آنے والے باقی لوگوں کا ہو گا۔ انہوں نے کہا میاں صاحب آپ خود ٹیکس چور ہیں آپ جہانگیر ترین سے کیسے پوچھتے ہیں ٹیکس نہیں دیا اور آپ کے پاس عمران خان کو پوچھنے کا کیا جواز رہ جاتا ہے۔ عمران خان جواب دے گا لیکن پہلے آپ جواب دیں۔ انہوں نے کہا پانامہ پیپرز نے ہماری پارٹی کو بہت فائدہ پہنچایا ہے۔ ہماری پارٹی میں جن لوگوں کے آپس میں اختلافات تھے اب سب کی دوستیاں ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا مال روڈ پر جلسہ دراصل رائے ونڈ کی تیاری ہے۔ رائے ونڈ سے پہلے ہم نیٹ پریکٹس کر رہے ہیں اور وارم اپ ہو رہے ہیں۔ مجھے توقع ہے ہمارے رائے ونڈ جانے سے پہلے ہی میاں صاحب سچ بول دیں گے۔ انہوں نے کہا آئی سی آئی جے نے کہا ہے ہم نے نواز شریف سے معافی نہیں مانگی ہم کہتے ہیں نواز شریف نے اپنے بچوں کے ذریعے پیسے باہر بھیجے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے اشتہارات کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان بھی کیا۔ عمران خان نے گذشتہ روز تمام دھڑوں میں صلح صفائی کرا دی اور سب نے مل کر فیصلہ کیا یکم مئی کو مال روڈ پر چیئرنگ کراس پر تحریک انصاف جلسہ کرے گی۔ اس بات کا اعلان عمران خان نے چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹائون میں ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عبدالعلیم خان، چودھری سرور، اعجاز چودھری، شفقت محمود، ولید اقبال، محمد خان مدنی سمیت جمشید اقبال چیمہ، نذیر چوہان، منشا سندھو، ظہیر عباس کھوکھر، فرخ جاوید مون، شیخ عامر و دیگر موجود تھے۔ عمران خان نے تحریک انصاف کے تمام ونگ جن میں شعبہ خواتین، یوتھ، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن وغیرہ کو بحال کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے بانی رکن عرفان ایڈووکیٹ کھڑے ہو گئے اور چیئرمین عمران خان سے مطالبہ کیا لاہور کی تنظیم سمیت تمام تنظیموں کو بحال کر دیا جائے تاہم عمران خان نے ان کے مطالبے کو نظرانداز کر دیا۔ آئی این پی کے مطابق چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا پاناما لیکس کے انکشاف پر اپوزیشن جماعتوں اور قوم نے مل کر وزیر اعظم کو احتساب کے لیے مجبور کردیا تو ملک میں تبدیلی آجائے گی اور تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی طاقتور کا احتساب ہو گا‘جہانگیر ترین اور عمران خان کا بھی احتساب ہونا چاہیے لیکن پہلے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کا احتساب ہونا چاہیے‘ وزیر اعظم کے معاملے میں لمبی چوڑی انکوائری کی ضرورت نہیں ،صرف یہ دیکھنا ہے کہ جن پیسوں سے آف شور کمپنیاں خریدی گئیں ،وہ کیسے کمایا گیا اور باہر کیسے گیا؟امید ہے ہمارے رائیونڈ جانے سے پہلے ہی وزیراعظم خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں گے ‘چیف جسٹس کی سر براہی میں صرف پانامہ لیکس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور تمام اپوزیشن جماعتیں اس مطالبے پر متحد ہیں۔ نوازشر یف جتنے مر ضی جلسے اور سڑکوں کا افتتاح کر یں انکو قوم کے سامنے سچ بو لنا پڑ یگا ‘آصف زرداری جو بھی ہیں قوم کے سامنے ہیں وہ شر یف بردارن کی طرح پیٹ اٹھاکر لوٹی دولت واپس لانے کی ایکٹنگ نہیں کرتے۔ نوازشریف کو کس دوست نے3ارب ڈالر کا تحفہ دیا وہ بھی جلد قوم کے سامنے انکشاف کر وں گا انکشافات ہوتے رہیں گے اس لیے نوازشر یف کو چاہیے وہ قوم کے سامنے سچ بول دیں۔ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنمائوں سے بنی گالہ میں ملاقات کے موقع پر عمران خان نے کہا کہ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے آئی ایس ایف کو بحال کر رہے ہیں آئی ایس ایف پی ٹی آئی کی طاقت ہے نوجوان تیاری کریں۔ یہ میری نہیں پاکستان کی جنگ ہے تمام تعلیمی اداروں میں پیغام پہنچائیں۔ میں اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران نے کہا وزیراعظم کے خاندان والوں کے بیانات آپس میں نہیں ملتے بیٹی کہہ رہی ہیں ہماری باہر کوئی پراپرٹی نہیں۔ ایک بیٹا کہہ رہا ہے ہم کرائے پر رہ رہے ہیں دوسرا کہہ رہا ہے الحمدللہ ہماری آف شور کمپنیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پانامہ لیکس کی تحقیقات پر مجبور کر دیا تو تبدیلی آئے گی۔ آن لائن، نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران خان نے کہا ہے وزیر اعظم نواز شریف نے سچ نہ بولا تو وہ دلدل میں پھنستے چلے جائیں گے، پانامہ لیکس پر جھوٹ پر جھوٹ بولا گیا، غریب عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اشتہارات دیے جار ہے ہیں۔ انہوں نے کہا آئی سی آئی جے نے معافی مانگی نہ نواز شریف کا نام ہٹایا ۔حکمران غریبوں کے پیسوں سے اشتہارات دے رہے ہیں ۔ پانامہ لیکس کی جانب سے سکینڈل کی خبر کی اشاعت پرمعافی مانگنے کاالزام بے بنیاد اور غلط ہے۔ پانامہ لیکس نے نوازشریف کے حوالے سے خبر کی اشاعت پر کوئی معافی نہیں مانگی اور نہ ہی اس خبر میں کوئی حقیقت ہے۔ ٹوئٹر پیغام میں عمران خان نے کہا شریف خاندان نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے،سیاسی مخالفین کے خلاف ٹیکس کے پیسوں سے اشتہاری مہم چلائی جا رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن