• news

نوازشریف ایک ہفتے میں اثاثے سامنے لائیں: جہانگیر ترین

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے میں 1993ءمیں تاندلیانوالہ شوگر مل کی ڈائریکٹر شپ سے مستعفی ہو گیا تھا جس کی وجہ سے اس کے لین دین سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ میں نواز شریف کے مقابلہ میں چھوٹا بزنس مین ہوں‘ ان کا بزنس مجھ سے کہیں بڑا ہے میں انہیں مہلت دیتا ہوں وہ چوبیس یا آڑتالیس گھنٹے یا پھر ایک ہفتہ کے اندر اپنے اثاثے قوم کے سامنے لائیں۔ جمہوریت کا یہی حسن ہے اس میں اپنے حکمرانوں سے سوال پوچھ سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاک فوج نے اپنے ادارے میں احتساب شروع کرکے اچھی روایت قائم کی ہے۔ پانامہ لیکس کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور ان کی جماعت نے مجھے ٹارگٹ بنا لیا ہے جبکہ میرا خاندان اپنے تمام ٹیکس ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا 2011ءمیں میرے بچوں نے لندن میں جو گھر خریدا اس کا پیسہ حبیب بنک کے ذریعے بھیجا گیا تھا اس لئے میرے بچوں کے برطانیہ میں جائیداد خریدنے کے لئے استعمال ہونے والی رقم بنک کے ریکارڈ میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا وزیراعظم سے سوال ہے کہ آف شور کمپنیاں ان کے بچوں کے نام پر ہیں جب بچے برطانیہ میں پڑھتے تھے تو اس وقت بھی یہ کہا کرتے تھے کہ تعلیم کے لئے انہیں پیسہ ان کے والد بھیجتے ہیں جس عرصہ میں یہ آف شور کمپنیاں بنائی گئیں اس عرصہ میں ان کے بیٹے کم عمر تھے تو ظاہر ہے یہ پیسہ نواز شریف صاحب کا ہی ہے جس سے یہ آف شور ادارے بنائے گئے۔ انہوں نے کہا چودھری سرور اور شاہ محمود قریشی کے درمیان غلط فہمی کے بارے میں میں صرف اتنا کہوں گا یہ ہماری پارٹی کے گھر کا معاملہ ہے۔ اس موقع پر سعید مراد نے کہا آج وزیراعظم نواز شریف کی پانامہ لیکس کے حوالے سے صفائی کے لئے جو اشتہار دیا گیا ہے وہ قومی خزانے سے رقم استعمال ہوئی ہے۔ جہانگیر ترین نے کہا حکومت پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کیلئے ہمارے اوپر کیچڑ اچھال رہی ہے۔ ملک میں پانامہ لیکس کا بحران چل رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کو جہانگیر ترین یاد آ گیا ہے۔ نواز شریف نے قوانین توڑے‘ وہ ایم این اے بھی نہیں بن سکتے۔ وزیر اعظم ہاﺅس میں قائم میڈیا سیل سے سیاسی مخالفین کے خلاف پروپیگنڈہ چلایا جا رہا ہے اور جعلی دستاویزات بھی تیار کی جا رہی ہیں۔ میری کوئی آف شور کمپنی نہیں ۔ جو کمپنیاں میری ہیں وہ سب ڈکلیئرڈ ہیں اور اپنی ایمانداری اور حلال کی کمائی سے بنایا ہے۔ آئی این پی کے مطابق جہانگیر ترین نے کہا وزیراعظم ہاﺅس میں عوام کے ٹیکس سے میڈیا سیل کے نام سے جھوٹ کی ایک فیکٹری لگائی گئی ہے جس کی سربراہ وزیراعظم کی صاحبزادی ہیں جہاں سے روزانہ میرے اور تحریک انصاف کے دیگر لیڈروں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ہم پانامہ لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں تو شریف خاندان اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دینے کی بجائے ہم پر کیچڑ اور گند اچھالتے ہیں۔ وزیراعظم ہاﺅس میںسرکاری وسائل سے چلنے والے میڈیا سیل کو سیاستدانوں کی کردار کشی کیلئے استعمال کرنے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ نوازشریف بتائیں لندن میں خریدی گئی جائیدادیں ان کے صاحبزادے نے کس کی دولت سے خریدیں۔ اس دولت پر کتنا ٹیکس ادا کیا اور یہ رقم کس ذریعے سے لندن پہنچائی گئی۔
جہانگیر ترین

ای پیپر-دی نیشن