سپریم کورٹ بار نے حکومتی ٹی او آرز پر تحفظات کا اظہار کر دیا
اسلام آباد (صلاح الدین خان سے) پانامہ لیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ایڈیشنل سیکرٹری چودھری محمد اسلم گھمن نے کہا ہے کہ حکومتی ٹرمز آف ریفرنس سے سپریم کورٹ بار کو شدید تحفظات ہیں، حکومتی اور بار کے موقف میں فرق ہے، اٹارنی جنرل کا یہ بیان کہ سپریم کورٹ بار اور حکومت کے پانامہ لیکس کی تحقیقات پر ٹرمز آف ریفرنس میں کوئی خاص فرق نہیں بالکل درست نہیں۔ جمعہ کو ’’نوائے وقت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار نے پانامہ لیکس تحقیقات کے لئے جو چار سفارشات پیش کی ہیں ان پر پوری بار متفق ہے۔ حکومتی ٹرمز آف ریفرنس ناقابل قبول ہیں کیونکہ حکومت نہیں چاہتی کہ یہ تحقیقات جلد مکمل ہوں یا ان کا کوئی نتیجہ نکلے۔ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی کا یہ کہنا کہ حکومت اور بار کے ٹرمز آف ریفرنس ایک جیسے ہیں غلط ہے۔ اگر حکومت اس معاملے کی سنجیدہ تحقیقات کرانا چاہتی ہے تو اسے بار کی تجاویز پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے سیاسی جماعتوں کے سپریم کورٹ بار سے رابطے ہیں اور جو جماعتیں اس معاملے کی شفاف تحقیقات چاہتی ہیں سپریم کورٹ بار ان کی معاونت کرے گی۔