حاجیوں کے لئے موبائل فوج خریداری ، کرپشن کی تحقیقات کرالیں، بلیک میل نہیں کیا جا سکتا: خورشید شاہ
سکھر (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں الزامات وزیراعظم پر نہیں لگائے گئے بلکہ یہ الزامات نوازشریف پر ہیں لیکن عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں کروڑوں کے اشتہارات لگائے گئے اگر الزام وزیراعظم پر ہوتا تو یہ اشتہارات بنتے تھے، موبائل فون خریداری کو سکینڈل بنا کر مجھے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا اور نہ اس اس معاملے کو پانامہ لیکس کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے، یہ ایک اچھا پراجیکٹ تھا جو حاجیوں کے لئے بنایا گیا، اس پراجیکٹ میں کوئی کرپشن نہیں تھی، نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات کرائی جائیں۔ سکھر میں گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے تحقیقات کیلئے نوازشریف کی فیملی کی بات کی ہے اور وزیراعظم کے اہلخانہ کا احتساب ہونا چاہئے۔ میری نیت خراب نہیں ہے، موبائل کمپنی سے خریدے گئے فون حاجیوں کو فراہم کئے گئے تھے حاجیوں کیلئے خریدے گئے موبائلوں کا تو فائدہ ہوا تھا کہ گمشدہ حاجی تلاش کرنے میں آسانی ہوئی تھی اور موجودہ حکومت کو بھی چاہئے کہ حاجیوں کے لئے ایسا کوئی منصوبہ بنائے۔ معاملہ بلیک میلنگ کے طور پر نہیں اٹھایا گیا یہ کوئی سکینڈل نہیں جو نواز شریف عوام میں لے کر جا رہے ہیں سکینڈل تو پانامہ لیکس ہیں جس سے خوفزدہ ہو کر وزیراعظم نے 10 کروڑ روپے کے حکومتی خزانہ سے اشتہارات دے دئیے ہیں جو غیر ضروری ہیں۔ یہ آڈٹ کا معاملہ ہے، اس وقت وزیر ضرور تھا مگر میرا موبائل فون خریداری سے کوئی تعلق نہیں۔