• news

پانامہ لیکس پر سینٹ سے رجوع کیا جاتا تو کمشن بنانے کی ضرورت نہ پڑتی: افتخار چودھری

لاہور+ چیچہ وطنی (خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار) پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ سینٹ میں پورے ملک کی نمائندگی ہوتی ہے۔ پانامہ لیکس ایشو پر سینٹ سے رجوع کیا جاتا تو جوڈیشل کمشن بنانے کی ضرورت نہ رہتی۔ لاہور ریلوے سٹیشن پر میڈیا سے گفتگو میں افتخار محمد چودھری نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمشن کے بجائے سینٹ سے رجوع کرتی۔ اگر جوڈیشل کمشن بنایا گیا تو 1956ء کے انکوائری ایکٹ کے حوالے سے مزید قانون سازی کرنا ہوگی۔ افتخار چودھری نے کہاکہ انکے دور میں بنائے گئے قرضہ معافی کمشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کروالیا جائے تو کسی جوڈیشل کمشن کی ضرورت نہیں رہے گی۔ چیچہ وطنی میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ پورے ملک میں پانامہ لیکس کی بحث چلی ہوئی ہے۔ قوم کو اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔ آج تک جن جن لوگوں نے کرپشن اور لوٹ مار کی ہے اور اپنی تجوریاں بھری ہیں انکا بے رحمانہ احتساب کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن