• news

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجی افسر نے خودکشی کر لی، بارہمولہ میں دو ماہ کے لئے دفعہ144 نافذ

سری نگر ( اے این این+آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں ایک اور بھارتی فوجی کی خودکشی ، ہندواڑہ فوجی کیمپ میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر نے سروس رائفل سے گولی چلا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا، بارہمولہ میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144نافذ ۔ تفصیلات کے مطابق شمالی کشمیر کے ہندواڑہ فوجی کیمپ میں اتوار کی صبح اس وقت کھلبلی مچ گئی جب وہاں تعینات ایک فوجی افسر کی بندوق سے چلنے والی گولی اس کے سر میں پیوست ہوگئی ۔ذرائع نے بتا یا کہ30آر آر فوجی کیمپ میں جو نیئر کمیشنڈ آفیسر جے پر کاش سنگھ نے اپنی سروس رائفل سے گولی چلا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا ۔ابتدائی طور وہا ں موجو د فوج نے فوری طور اپنی پوزیشن سنبھالی کیونکہ انکو خدشہ تھا کہ کہیں یہ مجاہدین کا کیمپ پر حملہ تو نہیں ہے ۔ دوسری جانب ہندواڑہ اور کپواڑہ شہری ہلاکتوں کی مجسٹریل انکوائری جاری ہے اور اب تک جہاں ہندوڑاہ ہلاکتوںکے ضمن میں ممبراسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید اور ایک سرپنچ سمیت20گواہوںکے بیانات قلمبند کئے گئے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ فوڈسیکورٹی ایکٹ کا نفاذ مصیبت زدہ کشمیر ی عوام کیخلاف غذائی جارحیت ہے۔ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ کیخلاف کیس درج کرنے پر مذمت کی ہے۔ حریت کانفرنس (گ) نے انجینئرنگ کا لج حضرت بل میں بھارت کا ترنگا مستقل طور نصب کرنے اور کشمیر پولیس کے بجائے سی آر پی ایف تعینات کرنے کے مطالبے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے بھارت کی مختلف ریاستوں سے آئے طلبا یقینی طور ہمارے محترم مہمان ہیں۔ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے این آئی ٹی حضرت بل میں پیش آئے واقعے کو ناخوشگوار قراد دیتے ہوئے خبردار کیا کشمیریوں نے نہ کبھی جے ماتا کا نعرہ لگایا ہے اور نہ ہی مستقبل میں اس پر عمل کرینگے ۔ عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے این آئی ٹی میں عوامی جائیداد تلف کرنے اور پتھرائو کرنے والے ان غیر کشمیر ی شر پسند طلباکی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے جن کے خلاف پولیس نے واضح اور ٹھوس ثبوتوں اور شواہد کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کیا ہے ۔ دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ اپریل میں ایک طالب علم اور ایک معمر خاتون سمیت 15بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔ادھر قابض انتظامیہ نے ضلع بارہمولہ میں بھارتی فوج کی طرف سے محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران آپریشن والے علاقے کے تین کلو میٹر کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر کے شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ضلعی مجسٹریٹ کی طرف سے لگائی جانے والی اس پابندی کا مقصد فوجی آپریشن کے دوران بے گناہ نوجوانوں کے قتل اور دیگر مظالم کے خلاف ہونے والے بھارت مخالف مظاہروں کو روکنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن