پاکستان امداد لینے کے باوجود امریکی صدر کی عزت نہیں کرتا، رجحان ختم کروں گا: ٹرمپ
نیویارک (آئی این پی+ نیٹ نیوز) ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرے صدر بنتے ہی ڈاکٹر شکیل آفریدی امریکہ میں ہونگے‘پاکستان نے ہم سے بہت فائدے اٹھائے ‘دوسروں کی طرح وہ بھی بدلے میں کچھ نہیں کرتا۔ یہ روایت اور رجحان ختم کرینگے۔ ‘میرے دور میں عزت کے بدلے عزت فائدے کے بدلے فائدے کے اصولوں پر کام ہوگا۔ فوکس نیوز سے انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ صدر بننے کے بعد شکیل کو آفریدی رہا کرانے کے لئے کوئی قدم اٹھائیں گے تو ٹرمپ نے کہا کہ میں پاکستانی حکومت سے کہوں گا ڈاکٹر آفریدی کو رہا کریں اور انہوں نے انتہائی اعتماد کے ساتھ اس بات کا اظہار کیا کہ پاکستانی حکام میری اس بات پر فوری عمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سے امداد لیتا ہے پیسے لیتا ہے اور ان سب کے باوجود ہمارے صدر کی عزت نہیں کرتا لیکن میں یقین دلاتا ہوں میرے دور میں ایسا نہیں ہو گا۔ پاکستان نے ہم سے بہت فائدے اٹھائے ہیں مگر دوسروں کی طرح وہ بھی بدلے میں کچھ نہیں کرتا۔ یہ روایت اور رجحان ختم کریں گے۔ پاکستان کے نیوکلیائی ہتھیاروں کی وجہ سے میں افغانستان میں دس ہزار امریکی فوجیوں کو مستقل طور پر تعینات رکھونگا۔ ہمیں مشرق وسطی جانے کی بجائے صرف افغانستان جانا چاہیے تھا کہ وہ پاکستان کے قریب ہے جو نیوکلیائی طاقت ہے فوج مستقل طور پر رکھنا بلاشبہ اچھا اور پائیدار حل نہیں لیکن نیوکلیائی پاکستان کی وجہ سے ایسا ضروری ہے.جب ان سے پوچھا گیا وہ طالبان کے خلاف جنگ کریں گے اور ایسا کچھ پاکستان کے بارے میں بھی سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایسا کرنا قطعی پسند نہیں کرتا جنگ سے مجھے نفرت ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما نے وائٹ ہائوس میں دیئے گئے اپنے آخری سالانہ عشائیے میں خوب چٹکلے چھوڑے جس پر شرکاء ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو گئے، بالی ووڈ سٹارز اور بالی ووڈ کی دیسی گرل پرنیکا چوپڑا نے بھی تقریب کو رونق بخشی۔ سالانہ عشائیہ میں فلم سٹارز، صحافی اور سیاستدان شریک ہوئے، پہلی بار ایسی تقریب میںشرکت کرنے والی پریانیکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ صدر اوباما زبردست لیڈر ہیں، وائٹ ہائوس ڈنر میں شرکت کر کے انہیں بہت خوشی ہوئی۔ تقریب کے دوران صدر اوباما نے نہ صرف اپنا مذاق اڑایا بلکہ صدارتی امیدوار کے ری پبلکن خواہشمند ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی اپنی پر مزاح گفتگو کا موضوع بنایا۔ انہوں نے کہا ڈونلڈ ٹرمپ کمال کے آدمی ہیں، وہ عالمی رہنماؤں سے تو نہیں ملے۔ لیکن انہیں مس سویڈن، مس آذر بائیجان اور دیگر چند حسیناؤں سے ملنے کا تجربہ ضرور ہے۔ اوباما نے کہاکہ ٹرمپ کو خارجہ پالیسی کا تجربہ نہیں لیکن وہ ہوٹل اور دیگر دھندے بند کرانے اور کھلوانے کے ماہر ہیں۔ ٹرمپ گوانتاناموبے جیل بند کرانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ اوباما کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عشائیے میں شرکت کیوں نہیں کی۔ ہوسکتا ہے کہ وہ اس وقت سنیک کھارہے ہوں یا ٹوئٹر پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی توہین کررہے ہوں۔امریکی صدر کی جانب سے دیئے گئے آخری عشائیے میں اہم عالمی شخصیات نے شرکت کی۔