وزیراعظم کے لہجے نے بتا دیا وہ قصور وار ہیں، فضل الرحمن نے شور مچا کر تصدیق کر دی: عمران
پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے اچھا کھلاڑی اور چیمپئن کبھی ہار نہیں مانتا، کھیل کے دوران اور زندگی میں ہر انسان پر اچھا برا وقت آتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں انسان اس سے ہار مان کر بیٹھ جائے۔ پشاور میں ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس خیبر پی کے کے زیراہتمام قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور صدر میں منعقدہ خیبر پی کے انڈر 23 گیمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہر کھلاڑی پر برا وقت آتا ہے، سب کھلاڑیوں نے ماریں کھائی ہیں، برا وقت دیکھا ہے، چیمپئن میں اور وہ انسان جو کھیل کھیل کر کامیاب نہیں ہوتا، دونوں میں فرق ضرور ہوتا ہے، جو چیمپئن ہوتا ہے وہ ہار سے ڈرتا نہیں اس سے سیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔ اپنی غلطیوں کا جائزہ لیتے ہیں، وہ انسان جو ہارتا ہے وہ اور مضبوط ہوتا ہے، مار کھا کر سیکھتا ہے، آپ تب ہارتے ہیں جب آپ ہار مان لیتے ہیں، چیمپئن آخری گیند تک ہار نہیں مانتا۔ عمران خان نے کہا کہ میں 18 سال کی عمر میں قومی ٹیم کا حصہ بنا مگر پہلے میچ کے بعد ٹیم سے نکل گیا اور اس کے بعد چار سال تک محنت کی اور اپنی محنت کی وجہ سے ٹیم میں واپس آیا، میں نے واپسی کے بعد خواب دیکھا کہ میں پاکستان کو ورلڈ چیمپئن بنائوں، اللہ کے کرم سے میں نے وہ خواب پورا کیا۔ انہوں نے کہا میں نے سیاست میں 20 سال گزار دیئے ہیں۔ چیمپئن آخری گیند تک مقابلہ کرتا ہے، جتنا بڑا چیلنج ہوتا ہے اتنی بڑی سوچ آجاتی ہے، میں نے کرکٹ کے بعد کینسر ہسپتال بنایا لوگوں کا کہنا تھا یہ ہسپتال نہیں بن سکتا مگر آپ سب کی دعائوں سے وہ ہسپتال بن گیا، تعلیم کے فروغ کیلئے یونیورسٹی بنائی جہاں آج نوجوان تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا آج نوجوانوں کو اللہ نے بڑی طاقت دی ہے، وہ مشکلات کا سامنا کرنا جانتا ہے، ہم سب جتنی مشکلات کا سامنا کریں گے اتنے ہی بہتر ہو جائیں گے لیکن جو ہار سے ڈرجائے گا اس کا جیتنا مشکل ہے۔ ملک کے عوام کو معلوم ہے میں کن لوگوں سے مقابلہ کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا نواز شریف ہزارہ گئے، مانسہرہ کی یونیورسٹی بند کر دی گئی۔ انہوں نے بنوں کا دورہ کیا تو وہاں سکول بھی بند کر دیا گیا، میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں اور جن لوگوں نے سکول اور یونیورسٹی بند کی ان کیخلاف عوام کو ایکشن لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے ہر یونین کونسل اور سکولوں میں گرائونڈز بنا رہے ہیں تاکہ نوجوانوں میں کھیلوں کی جانب راغب کیا جا سکے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران خان نے کہا سیاست میں 20 سال ہو گئے کبھی ہار نہیں مانی، نہ مانوں گا۔ انہوں نے وزیراعظم کی بنوں آمد کے دوران تعلیمی اداروں کی بندش پر انتہائی برہمی کا اظہار کیا اور صوبائی حکومت کو آئندہ کسی بھی شخصیت کی آمد کے موقع پر تعلیمی ادارے بند نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا تعلیم و تربیت کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس رسم کے خاتمے کی ضرورت ہے، خیبر پی کے سے اس بدترین رسم کے خاتمے کا آغاز کرینگے۔ گوجرانوالہ کے سٹاف رپورٹر کے مطابق عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے وزیراعظم کے لہجے سے واضح ہے قصوروار ہیں۔ وزیراعظم اندر کی آواز دبانے کیلئے ساری باتیں کر رہے ہیں۔ واحد سوال یہ ہے باہر کتنا پیسہ اور جائیدادیں بنائیں۔ فضل الرحمن کا لہجہ بھی اسکی تصدیق کرتا ہے۔ فضل الرحمن کا شور ظاہر کرتا ہے شریف خاندان کے اثاثے باہر ہیں۔