• news

ہاکی بچائو پلان 2020ء وزیراعظم کو ارسال‘ انٹرنیشنل لیگ کرانے کا اعلان

اسلام آباد+لاہور (سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی لیگ امسال اکتوبر میں ہو گی‘ سکیورٹی کا مسئلہ ہوا تو یہ لیگ نیوٹرل وینیو پر بھی کرائی جا سکتی ہے ۔ قومی کھیل کی بحالی کیلئے 2020تک کا پلان تیار کیا ہے جسے منظوری کیلئے وزیر اعظم کو بھیج دیا گیا ہے۔ سیکرٹری پی ایچ ایف اولمپیئن شہباز احمد سینئر ، ڈائریکٹر جنرل پی ایچ ایف بریگیڈیئر (ر) مسرت اللہ خان خازن محمد اخلاق عثمانی ،ہیڈ کوچ خواجہ جنید اوردیگر آفیشلز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ ہاکی کے لیے ملنے والے فنڈز کو قوم کی امانت سمجھتے ہیں۔پہلا مقصد جونیئر ٹیم کو ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی کرنا تھا جو حاصل کر لیا۔ اذلان شاہ میں ہماری ٹیم نہیں تھی انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نیٹورنامنٹ انتظامیہ سے پاکستان کو شامل کرنے کیلئے کہا۔ ہم نے بھی وہاں" بی "ٹیم کھلائی تو معلوم ہوا کہ ہماری "بی" ٹیم بھارت سے بہت بہتر ہے۔ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ‘ رواں سال ایشیا کپ اور چیمپئنز ٹرافی بڑے چیلنج ہیں۔ان ایونٹس میں بہترین ٹیم تیار کریں گے ۔ہم چاہتے ہیں ایونٹ کے بعد لڑکوں کو چھٹی پر بھیجنے کے بجائے کیمپ میں بلایا جائے اور غلطیوں کی نشاندہی کی جائے ۔انڈر 16 کھلاڑی ہی ہمارا مستقبل ہیں ا ن کیلئے کیمپ اور ٹیلنٹ ہنٹ کر رہے ہیں۔ ڈومیسٹک ہاکی میں ہیومن سمگلنگ کہاں سے آگئی ۔آئندہ ڈومیسٹک ہاکی ٹورنامنٹ پی ایچ ایف کی زیر نگرانی کروائیں گے سپانسر شپ بھی خود لے کر آئیں گے۔ سکول اور کلب کی سطح پر ہاکی کو دوبارہ متعارف کرائیں گے سب سے بڑا مقصد ہاکی اکیڈمیز کا قیام ہے، کراچی لاہور، پشاور میںتین اکیڈمیاں بنا لیں تو ہر سال نوے بچے آئیں گے ۔بچوں کی تعلیم تربیت اکیڈمی کے اندر ہی ہوگی۔ صوبوں میں ہاکی کا نیا انفراسٹرکچر ہماری مشاورت سے بنایا جائے۔ پی ایچ ایف کے ڈھانچے میں تبدیلی کی ہے آہستہ آہستہ ہر چیز اپنی جگہ ہر آجائے گی ۔ کوشش کی ہے کھلاڑیوں کے معاوضوں کی ادائیگی وقت پر ہو۔پی ایچ ایف کے خرچوں کو کم کرنے کی کوشش کی ہے، سروس رولز اور آئین میں تبدیلی بھی زیر غور ہے۔ پی ایچ ایف ہاکی لیگ اکتوبر میں شیڈول ہے۔جس میں مقامی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ اورسیز کھلاڑی شرکت کریں گے۔ امید ہے یہ لیگ پاکستان ہی میں ہو گی لیکن اگر سکیورٹی کا مسلئہ ہوا تولیگ بیرون ملک بھی ہوسکتی ہے۔جب باگ ڈورسنبھالی توہمارے ذمہ دو کروڑ اکتیس لاکھ روپے واجب الادا تھے۔سات کروڑ کے فنڈز ملے جس سے کمیپس کا انعقاد کرایاکھلاڑیوں کے بقایا جات اور ٹریول ایجنٹس کی رقم ادا کی ۔ پاکستان کے وہ بہترین کھلاڑی جو بے روزگار ہیں انہیں ان نئے اداروں میں ملازمتیں ملیں گی اور قومی سطح کی ہاکی بھی بہتر ہوگی ۔ وزیراعظم ہاؤس سے ایک سال کے لیے انتیس کروڑ روپے کا بجٹ مانگا ہے۔ امید ہے اس کی بھی جلد منظوری مل جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن