بیٹے کی لیونل میسی سے ملاقات کرائی جائے:والدکی اقوم متحدہ سے اپیل
لاہور(سپورٹس ڈیسک)سٹار ارجنٹینی فٹبالر لیونل میسی کی پلاسٹک کی شرٹ پہن کر دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والے پانچ سالہ افغان لڑکے مرتضیٰ احمدی نے اپنے ہیرو میسی کے آٹو گراف کی حامل شرٹ تو حاصل کر لی لیکن ٹیلیفون پر مسلسل دھمکیوں کے سبب انہیں مجبوراً افغانستان چھوڑنا پڑا۔محمد عارف احمدی کے بیٹے اس وقت علمی ذرائع ابلاغ کی خبروں کی زینت بنا گئے تھے جب انہیں پلاسٹک بیگ سے بنی ارجنٹینا کی شرٹ پہنے ہوئے دکھایا گیا جس پر 10 نمبر اور میسی کا نام لکھا ہوا تھا۔محمد عارف نے بتایا کہ ہم پاکستان منتقل ہو گئے ہیں اور بہتر زندگی کی امید رکھتے ہوئے کوئٹہ میں سیٹ ہو گئے ہیں۔انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زندگی مصائب کی علامت بن گئی ہے، ہم افغانستان چھوڑنا نہیں چاہتے تھے لیکن ہمیں ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین دھمکیاں ملتی جا رہی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ انٹرنیٹ پر مرتضی احمدی کی دھوم مچنے کے بعد کہیں اسے اغویٰ نہ کر لیا جائے۔عارف احمدی کے اہلخانہ پہلے اسلام آباد گئے لیکن مہنگائی کے سبب وہاں زیادہ عرصہ نہ گزار سکے اور بعد میں کوئٹہ منتقل ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنا سب کچھ بیچ دیا ہے اور اپنے بیٹے اور خاندان کی زندگی بچانے کیلئے اپنی پوری فیملی افغانستان سے لے آیا۔ اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عارف احمد کی طرف سے درخواست مل گئی ہے اور ایجنسی ان کی درخواست کا جائزہ لے رہی ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ مرتضیٰ احمد ی کی لیونل میسی سے ملاقات کرائی جائے۔