فول پروف سکیورٹی، پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنیوالے چینی شہریوں کے 3 گروپ بنا دئیے گئے
لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) پنجاب میں اقتصادی راہداری اور دیگر منصوبوں میں کام کرنیوالے چینی شہریوں کی فل پروف سکیورٹی کیلئے انکے 3 گروپ بنا دیئے گئے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ صوبائی انٹیلی جنس کوآرڈینیشن کمیٹی کے حالیہ اجلاسوں میں غیرملکیوں بالخصوص چینی شہریوں کی سکیورٹی کے حوالے سے خصوصی اقدامات پر غور کیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق غیرملکیوں کے تعاون سے چلنے والے پراجیکٹس کو 2 کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چینی شہریوں کے اے پلس گروپ گروپ میں 20 سے زیادہ چینی شہری ہونگے۔ 10 سے 20 تک کی تعداد والے گروپ کو اے اور 10 سے کم چینی شہریوں کے گروپ میں رکھا گیا ہے۔ اطمینان بخش کیٹگری والا پراجیکٹ وہ ہے جس میں دہشت گردوں یا ان کے سلیپر سیلز کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا خطرہ نہیں جبکہ دوسری کیٹگری کے پراجیکٹس وہ ہیں جن کی سکیورٹی میں نقائص موجود ہیں۔ حال ہی میں بھارتی ’’را‘‘ ایجنسی کا پکڑا گیا۔ ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا ٹاسک بھی یہی تھا کہ اس نے پنجاب میں اقتصادی راہداری کے منصوبے کو سبوتاژ کرنا تھا۔ اسی وجہ سے غیرملکیوں کے زیراثر چلنے والے پراجیکٹس کا سکیورٹی آڈٹ کیا گیا ہے اور سکیورٹی ایجنسیوں کے فوری طور پر کارروائی کرنے کی اہلیت پر غور کیا۔ الرٹ جاری ہونے پر خطرے کے مقام پر سکیورٹی اداروں کی کارروائی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن، کومبنگ اور سرچ آپریشن کسی بھی خطرے والے مقام کے 2 سے 10 کلومیٹر کے اندر کیا جا سکے گا۔ پرانے الرٹ اور دھمکیوں کا بھی ازسرنو جائزہ لینے کا کہا گیا ہے۔ سکیورٹی افسرورں نے پنجاب بھر میں القاعدہ، تحریک طالبان کے کارکنوں کی ممکنہ تعداد کے حوالے سے نئی رپورٹیں بھی طلب کر لی ہیں۔