وزیراعظم کے احتساب میں مفاہمت کی سیاست قوم سے بڑا دھوکہ ہو گا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس آنے کے بعد اول روز سے یہ موقف رہا ہے کہ سب سے پہلے وزیراعظم کا احتساب ہونا چاہیے اور احتساب کیلئے اپوزیشن اتفاق رائے سے ٹی او آرز بنائے اور با اختیار جوڈیشل کمشن کی تشکیل کیلئے آرڈیننس جاری کیا جائے، جوڈیشل کمشن سزا دینے اور ٹرائل کے اختیار کا حامل ہونا چاہیے۔ انہوں نے مرکزی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بغیر شفاف تحقیقات کا امکان کم ہے، وزیراعظم کے احتساب میں مفاہمت کی سیاست آڑے آئی تو یہ قوم کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کمال ہوشیاری سے سپریم کورٹ کو پاکستان کمشنز آف انکوائری ایکٹ 1956کے تحت انکوائری کرنے کیلئے خط لکھا جو تحقیقات سے فرار کا آزمودہ ہتھکنڈا تھا، مشروط احتساب پر بضد وزیر اعظم کو غیر مشروط طور پر خود کو احتساب کیلئے پیش کرنا چاہیے۔ لندن علاج کے دوران اہم ثبوت اور کاغذات ٹھکانے لگ چکے، تاہم اس وقت بھی جو ثبوت اور بیانات دستیاب ہیں وہ وزیر اعظم کو قصور وار ثابت کرنے کیلئے کافی ہیں۔