لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے متحدہ ارکان کا سندھ اسمبلی میں ہنگامہ، سپیکر سے جھڑپ
کراچی (وقائع نگار) سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے ارکان نے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے احتجاج اور شور شرابہ کیا جبکہ سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔ اسمبلی کا اجلاس سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ڈیڑھ گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ سپیکر نے ارکان سے کہا کہ آج ایوان نے 100 پارلیمانی دن مکمل کرلئے۔ مستقل حاضر رہنے والے ارکان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے ارکان نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج شروع کردیا اور نعرے بازی کی۔ ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے کہا کہ ہمارے سینکڑوں کارکنان کو غائب کردیا گیا۔ سپیکر نے کہا کہ آپ لوگوں کا رویہ درست نہیں، کل بھی آپ نے یہی رویہ اختیار کیا تھا۔ تاہم ایم کیو ایم ارکان نے احتجاج جاری رکھا اور سپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔ سپیکر نے کہا کہ آپ میری بات نہیں مانیں گے میں بھی آپکی بات نہیں مانوں گا۔ اس کے بعد سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔ محمد حسین خان مسلسل اصرار کرتے رہے کہ انہیں بات کرنے دی جائے۔ سپیکر کی طرف سے اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کے دیگر ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔ اور جواب دو، جواب دو، ظالمو جواب دو۔ سوئی ہوئی سرکار کو ایک دھکا اور دو‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے ۔15 منٹ میں وقفہ سوالات نمٹ گیا۔ جس کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔