کیلیفورنیا: مسلمان خواتین سے امتیازی سلوک پولیس اور ریسٹورنٹ انتظامیہ کیخلاف دو مقدمات دائر
لاس اینجلس (اے ایف پی) کیلیفورنیا میں مسلمان خواتین سے مذہب اور حجاب پہننے کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیخلاف دو مقدمات دائر کے گئے ہیں۔ ایک درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہر لانگ بیچ میں پولیس نے خاتون کرسٹی پاول کا حجاب زبردستی اتروایا۔ دوسرے مقدمہ میں الزام عائد کیا گیا لاگونا بیچ کے کافی ہاؤس سے خواتین کے ایک گروپ کو مسلمان ہونے کی بنا پر نکال دیا گیا۔ پاول کو دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ افریقی امریکی پاول نے الزام عائد کیا گیا ہے پولیس سٹیشن میں آفیسر نے دیگر پولیس اہلکاروں کے سامنے ان کا حجاب اتروایا اور کہا کہ انہیں حجاب کرنے کی اجازت نہیں اور اہلکاروں کو خواتین کو چھونے کی اجازت ہے۔ مقدمے میں کہا گیا کہ اس تجربے سے پاول کو شدید شرمندگی، خلجان، پریشانی اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشن کے لاس اینجلس شاخ نے پاول کی جانب سے یہ شکایت درج کرائی ہے۔ دوسرے مقدمے میں 7 خواتین نے کہا کہ کیفے کی انتظامیہ نے 22 اپریل کو ریسٹورنٹ میں رش کا بہانہ کر کے انہیں ٹیبل خالی کرنے کا کہا۔ خواتین کے انکار پر پولیس کو بلا لیا گیا۔ وکیل ڈین سٹارمر نے کہا کہ جب ان خواتین کو نکلنے کا کہا گیا اس وقت کئی ٹیبلز فارغ تھیں اور خواتین کو صرف مسلمان ہونے کی بنا پر نکالا گیا۔ ریسٹورنٹ کے مالک نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں خواتین کے الزام کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ انکی اپنی بیوی مسلمان ہے۔