نیب کا وی سی کراچی یونیورسٹی، سابق چیئرمین این آئی ٹی کے خلاف انکوائری کا فیصلہ
اسلام آباد (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے غیر قانونی ادائیگیوں، غیر قانونی بھرتیوں اور پراویڈنٹ فنڈ کے غیر قانونی استعمال کے الزام میں وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر محمد قیصر، غیرقانونی طریقے سے ٹھیکہ دینے پر سی ڈی اے افسروں، فری بیلنس اور ای سی جی کمپنیوں کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری، پرو گیس اثاثوں کی مہنگے داموں خریداری سے متعلق کیس میں سابق ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ عظیم اقبال صدیقی کے خلاف انکوائری, پاکستان انجینئرنگ کمپنی کے حصص غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے پر سابق چیئرمین اور ایم ڈی نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ طارق اقبال خان، سابق ڈائریکٹر این آئی ٹی آصف جمیل کے خلاف انوسٹی گیشن کا فیصلہ کیا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کی صدارت میں ہوا، ایگزیکٹو بورڈ نے سابق چیئرمین اور ایم ڈی نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ طارق اقبال خان، سابق ڈائریکٹر این آئی ٹی آصف جمیل اور دیگر کے خلاف مقدمات کی منظوری دی، ملزموں پر حکومت سے منظوری حاصل کئے بغیر نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ کے ذریعے پاکستان انجینئرنگ کمپنی کے حصص غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے کا الزام ہے۔ اجلاس میں حد سے زیادہ قیمت پر پرو گیس اثاثوں کی خریداری سے متعلق کیس میں سابق ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ عظیم اقبال صدیقی اور دیگرکے خلاف دوبارہ انکوائری کی بھی منظوری دی۔ ملزموں پر اختیارات سے تجاوز اور مہنگے داموں پرو گیس اثاثوں کو 2.25ملین روپے میں ایک ہی بولی دہندہ سے خریدنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 800 ملین روپے کا نقصان پہنچایا، اجلاس میںسابق صوبائی وزیر چودھری ظہیرالدین، سابق ٹائون ناظم اختر علی اور دیگر کے خلاف کیس اینٹی کرپشن سٹیبلشمنٹ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا، کیونکہ یہ کیس نیب کے قوانین اور ایس اوپیز پر پورا نہیں اترتا۔ چیئرمین نیب قمر زمان چودھری نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے آگاہی، تدارک اور نفاذکی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ہماری پالیسی 2016 میں بھی جاری رہے گی، ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے قانون پر عملدرآمد اور آگہی مہم کے ذریعے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔دوسری جانب بعض ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی ایچ اے اسلام آباد‘ لاہور سکینڈل کے مرکزی ملزم کامران کیانی کے ریڈوارنٹ جاری کر دئیے گئے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کامران کیانی کے ریڈوارنٹ کی منظوری دی۔ نیب نے انٹرپول سے رابطے کیلئے ریڈ وارنٹ وزارت داخلہ کو ارسال کر دیا۔ وزارت داخلہ انٹرپول کے ذریعے کامران کیانی کو گرفتار کرائے گی۔