کوئٹہ: ماں نے 4 بچیوں کو ٹینکی میں پھینک کر مار ڈالا‘ اٹھارہ ہزاری: رشتہ کے تنازعہ پر ماں اور 2 بیٹیوں نے زہر کھا لیا
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) کوئٹہ میں ماں نے چار بچیوں کو پانی کی ٹینکی میں پھینک کر مار ڈالا۔ نجی ٹی وی کے مطابق خاتون کے شوہر نے کہا ہے کہ بیوی ذہنی مریضہ ہے، خود بھی ٹینکی میں کود کر خودکشی کی کوشش کی جسے بچا لیا گیا۔ واقعہ سمنگلی روڈ پر پیش آیا۔ میڈیکل آفیسر کے مطابق بچیوں کی موت پانی میں ڈبونے سے ہوئی۔ محمد خان کی بیوی مریم نے شوہر کی غیر موجودگی میں اپنی ہی چار بیٹیوں 10 سالہ ذکیہ، 8 سالہ فرزانہ، 6 سالہ پروانہ اور دو سالہ یاسمین کو پانی کی ٹینکی میں ڈبو کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور پھر خود بھی پانی کی ٹینکی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ بچیوں کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے سول ہسپتال منتقل کیا۔
اٹھارہ ہزاری + جھنگ + نوشہرہ ورکاں +جڑانوالہ+ جہلم (نامہ نگاران + نمائندہ نوائے وقت) اٹھارہ ہزاری میں رشتوں کے تنازعہ پر ماں نے دو بیٹیوں سمیت زہر کھا کر خود کشی کر لی۔ چک آرائیاں کی رہائشی منظوراں بی بی کا بیٹا اور خاندان کا سربراہ اس کی بیٹیوں اٹھارہ سالہ کشور بی بی اور بائیس سالہ عشرت بی بی کی شادی اپنی مرضی سے کرنا چاہتے تھے مگر منظوراں بی بی اور اس کی دونوں بیٹیوں کو ان رشتے پر اعتراض تھا۔دوسری جانب جڑانوالہ کے تھانہ صدر کے نواحی گائوں 109گ ب بجاجاں والا کے رہائشی 23 سالہ شادی شدہ نوجوان امین نے گھریلو تنازع پر اپنی کن پٹی پر پسٹل سے فائر کر کے زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ بھکر کے محلہ فاروق آباد نوجوان مدثر پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا گھر والوں نے مخالفت کی طیش میں آ کر کالا پتھر کھا لیا دو ہسپتال میں رہنے کے بعد جانبر نہ ہو سکا۔ جہلم میں حالات سے تنگ نوجوان نے ٹرین کے نیچے آ کر خود کشی کرلی۔نوشہرہ ورکاں سے نامہ نگار کے مطابق گاؤں منو بھائیکے میں گھریلو ناچاقی پر 8 بچوں کی ماں نے زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ ریحانہ رشید گھمن جو آٹھ بچوں کی ماں ہے نے نامعلوم گھریلو پریشانی پر ایک بہن کو فون پر کہا کہ وہ زندہ نہیں رہنا چاہتی اس لئے زہریلی گولیاں کھا لے گی۔زہریلی گولیاں کھانے سے حالت غیرہوگئی ڈی ایچ کیو ہسپتال گوجرانوالہ میں دم توڑ گئی۔