نواز شریف پانامہ لیکس کی تفتیش میدانوں میں لے جانا چاہتے ہیں تو انکی مرضی: پرویز اشرف
لاہور(خبرنگار+نیوز ایجنسیاں)پیپلز پارٹی پنجاب کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن اور سابق وزیر اعظم راجہ پروز اشرف نے کہا ہے کہ چاہیے تو یہ تھا کہ وزیر اعظم خود اعلان کرتے کہ اپوزیشن جس سے چاہتی ہے تحقیقات کروائے مگر حکومت حیلے بہانوں سے معاملے کو لٹکانا چاہتی ہے پیپلز پارٹی کی خواہش ہے معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہو نہ کہ سڑکوں اور گلیوں میں۔ حکومتی ٹی او آرز سوال گندم جواب چنا کے مترادف ہیں۔ حکومت پانامہ لیکس کے ایسے ٹی او آرز بنانا چاہتی ہے جس سے صحیح تفتیش نہ ہو سکے۔کوئی اتنا بھی سادہ نہیں کہ یہ سب کچھ نہ سمجھ سکے۔ ذاتی خواہش ہے کہ پانامہ لیکس کی تفتیش پارلیمنٹ یا عدلیہ میں ہو تاہم اگر نواز شریف معاملہ میدانوں اور کھلیانوں میں لیجانا چاہتے ہیں تو یہ انکی مرضی۔ ہم نے اپنے خلاف کیسز کا سامنا کیا ہے تو آپ بھی اب کریں۔ اخلاقی اور قانونی طور پر اپنی پوزیشن واضح کریں مگر ان کے نادان مشیر انہیں جلسے جلوس کرنے کی تجاویز دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی پنجاب کے دفتر ماڈل ٹا¶ن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ شیر جنگل کا جانور ہے مگر اب اس شیرنے شہر کارخ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کا یہ خیال ہے کہ ہم سبھی منی اپوزیشن ہیں تو وہ بڑے بھولے بھالے ہیں۔ اورنج لائن منصوبہ مسیحی اور تاجر برادی کے تحفظات کے باعث متنازعہ ہو چکا ہے۔ حکومت فیصل آباد میں بھٹو دور میں بنائے گئے سرکاری فلیٹس کی جگہ کی بندر بانٹ سے باز رہے۔ انہوں نے فیصل آباد میں ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے مزدوروں کو دئیے ہوئے فلیٹوں کی خستہ حالی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ کوہ نور روڈ اور مدینہ ٹاﺅن میں واقع ان فلیٹوں کی زمین بہت مہنگی ہو چکی ہے اس لئے اس 88 کنال اراضی کے ٹکڑے کی قیمت جو کہ اب 20 ارب ہو چکی ہے کے بارے حکومت یہ چاہتی ہے کہ فلیٹ کسی طرح گر جائیں اور وہ یہ زمین اپنے کسی منظور نظر کو دے دیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان فلیٹ کی تعمیر کروائیں۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم ہمیشہ عدالتوں کو آزاد سمجھ کے انکے پاس گئے ہیں۔ہم عدالتوں سے وزیر اعظم نواز شریف کی چھٹی کرانے کی نہیں بلکہ اصل حقائق واپس لانے کی بات کرتے ہیں۔
راجہ پرویز اشرف