زہریلی مٹھائی سے ہلاکتیں، وزیراعلیٰ نے ڈی سی او لیہ کو او ایس ڈی بنادیا
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف کی زےرصدارت اجلاس ہوا جس میں چےئرمےن وزےراعلیٰ معائنہ ٹےم نے لےہ مےں زہرےلی مٹھائی کھانے سے 34 افراد کے جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعہ کی انکوائری رپورٹ پیش کی۔ وزیراعلیٰ نے ڈی سی او لیہ کو اوایس ڈی بنانے اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوراٹر ہسپتال لیہ کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے ملزم کے خلاف مقدمے کا چالان جلد عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے علاج معالجے میں غفلت کے ذمہ داروں کے تعین کیلئے اعلی اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی جلد حتمی رپور ٹ پیش کریگی۔ انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ مٹھائی کی دکان کے مالک محمد طارق کے چھوٹے بھائی خالد نے مٹھائی میں زہریلی دوائی ملانے کا اعتراف کرلیا ہے اورملزم کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔زہریلی مٹھائی کھانے سے متاثرہ 10 سالہ عائشہ لاہور کے جناح ہسپتال میں دم توڑ گئی جس کے بعد سانحہ میں مرنیوالوں کی تعداد 34 ہوگئی۔
ڈی سی او/ او ایس ڈی