مخالف سیاستدانوں اور دہشت گردوں کو ایک پلڑے میں ڈال کر نئی بحث کا آغاز
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم نوازشریف نے سید خورشیدشاہ کے حلقہ انتخاب میں موٹروے کے سکھر ملتان سیکشن کا سنگ بنیاد رکھ کر کم و بیش موٹروے کے تمام سیکشنوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ اب پشاور سے کراچی تک موٹروے صرف حیدرآباد‘ سکھر سیکشن پر کام رہ گیا ہے جس کا بھی جلد سنگ بنیاد رکھا جائیگا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف جب خصوصی طیارے میں بیگم نصرت بھٹو ایئرپورٹ پہنچے تو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ان کا پرجوش استقبال کیا مگر خرابی صحت کا عذر پیش کرکے سکھر‘ ملتان سیکشن کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں خطاب نہیں کیا‘ تاہم جب وزیراعظم پنڈال میں پہنچے تو انہوں نے وزیرعلیٰ سندھ کو خوشخبری سنائی کہ ”شاہ صاحب آ ج دریائے سندھ پر تاریخی پل کے ساتھ نیا پل بنانے کا اعلان کریںگے۔“ وزیراعظم کے پنڈال آنے پر مسلم لیگی کارکنوں نے دیکھو دیکھو کون آیا‘ شیر آیا شیر کے نعرے لگائے۔ سکھر ملتان سیکشن کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب نے مسلم لیگے جلسہ کی شکل اختیار کر لی۔ وزیراعظم نوازشریف اپنی تقریر کے دوران نعرے بازی سے تعطل پیدا ہو رہاہے‘ وزیراعظم نے تحریرکردہ تقری سے ہٹ کر فی الدبیہ تقریر کی اور پرجوش انداز مں اپوزیشن کو للکارتے رہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ترقی کا راستہ روکنے والے سیاستدانوں اور دہشت گردو ںکو ایک ہی پلڑے میں ڈال کر نئی بحث کاآغاز کر دیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے اسلام آباد سے سکھر سے واپسی کے دوران جہاز میں بیشتر اخبارنویسوںسے مکمل سیاسی صورتحال پر آن دی ریکارڈ گفتگوکی۔ وزیراعظم نوازشریف کی سکھرآمد پر افتتاحی تقریب کیلئے بڑے پیمانے پر انتظامات کئے گئے جس میں عارضی پنڈال کیساتھ ساتھ بڑی تعداد میں ایئرکنڈیشنرز بھی لگائے گئے۔ پورے پنڈال میںایئر کڈیشنرز کو چلانے اور بجلی کی سپلائی بحال رکھنے کیلئے 1000KV کے 10 سے زائد جنریٹر لگائے گئے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی سکھر آمد‘ قومی شاہراہ کئی گھنٹوں تک بند‘ گاڑیوں کی لمبی قطاریں‘ مسافر پریشانی سے دوچار ہوئے۔
بحث/ آغاز