• news

ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ روکنے کےلئے 4 سے8 فیصد مہنگی کرنے کی تجویز

اسلام آباد (قاضی بلال) ادویات کی قیمتوں میں ستر فیصد اضافہ روکنے کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)کے ادارے پرائسنگ کمیٹی نے کی چار سے آٹھ فیصد اضافے کی تجویز دیدی ہے تاہم وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ کی جانب سے اس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ جب تک وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرے گی اس پر عملدآمد نہیں ہو سکے گا۔ سیکرٹری ہیلتھ کی سربراہی میں کمیٹی ان تجاویز کا جلد جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ایک معمہ بنا ہوا ہے یہی وجہ ہے آئے روز ادویات ساز کمپنیاں قیمتوں میں اضافے کی آڑ میں مصنوعی قلت پیدا کر دیتی ہیں بعد میں منہ مانگے دام وصول کرتی ہیں۔ ڈریپ کے ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ڈرگ پالیسی جو وزیراعظم نے پچھلے سال منظور کی تھی اس پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد ادویات کی قیمتوں کو مہنگائی کے تناسب سے نصف اضافہ کیا جائے گا مہنگائی میں آٹھ فیصد اضافہ ہوگا تو پھر ادویات کی قیمتوں میں چار فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اس پر عمل کیا گیا تو دو تین سال میں ادویات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگے گیں۔ پرائسنگ کمیٹی کی سفارشات کا مقصد ادویات ساز کمپنیوں کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کی آڑ میں بڑھائی قیمتوں کو روکنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے بعض کمپنیوں نے از خود قیمتوں میں 60 سے 70 فیصد تک ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا جس کی وجہ سے عوام کو مہنگی ادویات مل رہی ہیں۔
ادویات قیمتیں

ای پیپر-دی نیشن