اشتعال انگیز تقاریر: متحدہ قائد سمیت 20 رہنماﺅں کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
کراچی(آئی این پی )شر انگیز تقریر کیس میں ایم کیو ایم قائد الطاف حسین سمیت 20 رہنماو¿ں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ۔ ایم کیو ایم قائد کی شر انگیز تقاریر سمیت 23 مقدمات کی سماعت کے موقع پر ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر، رو¿ف صدیقی، خواجہ اظہار الحسن اور قمر منصور عدالت میں پیش ہوئے تاہم مقدمے کا تفتیشی افسر پیش نہ ہوا جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چاروں رہنماو¿ں کی ضمانت میں 4 جون تک توسیع کردی۔ اس کے علاوہ عدالت نے پیش نہ ہونے پر متحدہ قائد الطاف حسین سمیت دیگر رہنماو¿ں فاروق ستار، رشید گوڈیل، نصرین جلیل، ارشد ووہرا اور سیف یار خان سمیت 20 رہنماو¿ں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور تفتیشی افسر کو تمام ملزموں کو گرفتار کر کے 4 جون کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
وارنٹ
کراچی (این این آئی) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے مقدمے میں رئیس مما، نعیم ملا اور شہزاد ملا سمیت 4 ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نائن زیرو پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں کیس کی سماعت ہوئی۔ ایم کیوایم کے رہنما عامر خان اے ٹی سی میں پیش ہوئے۔ کیس کے تفتیشی افسر محسن زیدی نے عدالت کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے کارکن منہاج قاضی کی حوالگی سے متعلق درخواست دائر کر دی ہے۔ ملزم کو نبی بخش پولیس نے اسلحہ رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا جس کی گرفتاری سے متعلق باقاعدہ اطلاع نہیں دی گئی۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ منہاج قاضی کو نائن زیرو پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں حوالے کیا جائے۔عدالت نے استفسار کیا کہ مقدمے میں نامزد دیگر ایم کیوایم کے کارکن کہاں ہیں ۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم ملک سے باہر ہیں، ایف آئی اے کو ملزموں کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔عدالت نے ملزموں کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے منہاج قاضی کی حوالگی کے حوالے سے ایس ایچ او نبی بخش کو 27 مئی کو طلب کرلیا۔
متحدہ کارکن وارنٹ