برآمد ہونے والی رقم کرپشن سے حاصل کی، سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان کا اعتراف،11 ساتھیوں کے نام بھی بتا دئیے
کوئٹہ (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی نے نیب کی تفتیش کے دوران اعتراف کیا ہے کہ برآمد ہونے والی رقم کرپشن سے حاصل کی گئی۔ انہوں نے کرپشن میں ملوث مزید 11 ساتھیوں اور سہولت کاروں کے نام بتا دیئے، نیب نے ان افراد کی گرفتاری کیلئے کارروائی شروع کردی۔ مشتاق رئیسانی کے گھر سے 65 کروڑ روپے سے زائد کی ملکی و غیر ملکی کرنسی اور کئی کلو گرام سونا برآمد ہونے پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ اتوار کو نیب ذرائع کے مطابق مشتاق رئیسانی نے کرپشن سے حاصل کردہ رقم کا اعتراف کرتے ہوئے کرپشن میں مدد کرنے والے 11 افسران کے نام بھی بتا دیئے ہیں جن میں لوکل گورنمنٹ کے متعدد ملازمین اور دیگر افراد شامل ہیں۔ نیب حکام نے ٹرانزیکشن اور دیگر ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق اگر مشتاق رئیسانی کی گرفتاری میں ایک دن کی تاخیر ہو جاتی تو برآمد کی گئی رقم ہنڈی کے ذریعے ملک سے باہر چلی جاتی۔ سیکرٹری خزانہ کے انکشافات کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ نیب بلوچستان کے ذرائع کے مطابق نیب نے کرپشن سکینڈل میں ملوث مزید سہولت کار ملزمان کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سہولت کاروں کی تلاش اور گرفتاری کیلئے کارروائی جاری ہے ان میں محکمہ لوکل گورنمنٹ کے اہلکار شامل ہیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے سلسلے میں کوئٹہ، مچھ اور قلات کے بنکوں سے ٹرانزیکشن کا متعلقہ ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔ اس ریکارڈ کی چھان بین جاری ہے، آئندہ ہفتے کے دوران مزید اہم گرفتاریاں متوقع ہیں۔ مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد بلوچستان کی بیورو کریسی میں ہلچل مچ گئی ہے۔ کوئٹہ میں مختلف محکموں کے صوبائی سرکاری افسروںکا گزشتہ روز اجلاس ہوا جس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی ایک افسر کی کرپشن پر سب کی تضحیک نہ کی جائے۔ بلوچستان میں 2014-15ء لوکل باڈیز کیلئے جاریکردہ فنڈ کی چھان بین شروع کردی گئی ہے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ مصدقہ ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ گرفتار سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو گرفتار کرکے رقم برآمد نہ کی جاتی تو ملزم نے یہ ساری رقم ہنڈی کے ذریعے ہفتہ کو دوبئی منتقل کرنے کا بندوبست کر رکھا تھا۔ نیب نے مشتاق رئیسانی کی گاڑی سے ڈیڑھ کروڑ روپے بھی برآمد کیئے اور مشتاق رئیسانی سے پوچھا گیا کہ یہ رقم گاڑی میں کیوں رکھی گئی تو اس کا جواب تھا کہ یہ رقم تجربے کے طور پر ہنڈی کرنے کیلئے گاڑی میں رکھی تھی۔