• news

اپوزیشن سے مشاورت کے لئے تیار: ٹی او آر پر ڈکٹیشن قبول نہیں: نوازشریف

لاہور (خبرنگار) وزیراعظم محمد نوازشریف سے انکی رہائشگاہ جاتی عمرا (رائے ونڈ) پر وزیراعلی میاں شہبازشریف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پانامہ لیکس کے حوالے سے دونوں رہنمائوں کے درمیان مشاورت کا عمل جاری رہا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی طرف سے بھیجے گئے خط، اپوزیشن کی طرف سے تیار کردہ ٹی او آر اور دیگر اہم قومی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں سے ہونیوالی ملاقات کے حوالے سے وزیراعلی پنجاب کو بتایا۔ اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ٹی او آر پر کسی کی ڈکٹیشن قبول نہیں کریں گے، البتہ اپوزیشن سے مشاورت کیلئے تیار ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کے خط کے جواب میں لکھے جانے والے جوابی خط کے حوالے سے بھی دونوں رہنمائوں میں مشاورت ہوئی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتوں نے بھی اپوزیشن کے ٹی او آر مسترد کردئیے ہیں۔ میاں شہبازشریف نے وزیراعظم کو صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا جا رہا ہے جن پر تیزی سے کام جاری رہیگا، احتجاجی سیاست کرنیوالے ترقیاتی منصوبوں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ دونوں رہنمائوں نے پانامہ لیکس کے معاملے پر اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلنے پر اتفاق کیا۔آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ منفی سیاست کرنیوالوں کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا‘ ملکی ترقی اور خوشحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ قوم کو بجلی کی لوڈشیڈنگ مہنگائی اور بے روزگاری سمیت تمام مسائل سے نجات دلائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی اور پنجاب نے قوم سے جو بھی وعدے کیے ہیں انکے مطابق قوم کو مسائل سے نجات دلانے اور ملک کی ترقی اور خوشحالی یقینی بنانے کیلئے تاریخی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ حکومت کا مشن ملکی ترقی اور خوشحالی ہے اور اس میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائیگی قوم کو مسائل سے نجات دلائیں گے۔ منفی سیاست کرنیوالوں کو پہلے بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے آئندہ بھی انکو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا اور قوم عوامی خدمت کا مشن جاری رکھے گی۔

ای پیپر-دی نیشن