3 دہشت گرد گروپ پنجاب‘ خیبر پی کے میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں
لاہور (جواد آر اعوان+ نیشن رپورٹ) انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم تحریک طالبان اور اس سے علیحدہ ہونے والے ایک گروہ نے پنجاب اور خیبر پی کے میں ملٹری اور سول اہداف کو نشانہ بنانے کی تیاری کرلی۔ ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا ٹی ٹی پی گیدڑ گروپ کی سربراہی عمر نارے کررہا ہے۔ مہمند گروپ کی قیادت خان سید سجنا اور جماعت الاحرار کی قیادت عمر خالد خراسانی کر رہا ہے۔ ان تمام گروپوں کو افغانستان سے آپریٹ کیا جا رہا ہے۔ خراسانی اور سجنا گروپوں نے پنجاب بالخصوص لاہور‘ راولپنڈی‘ سرگودھا‘ میانوالی اور سرائے عالمگیر میں حملے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ دہشت گردوں کا پنجاب کے ان 5اضلاع میں حملوں کا ٹارگٹ ہے جبکہ نارے گروپ خیبر پی کے میں خاص طور پر پشاور‘ شبقدر‘ نوشہرہ اور ایبٹ آباد میں حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد سکیورٹی اہلکاروں کی وردیاں پہن کر یا ایمرجنسی سروسز اہلکاروں کا روپ دھار کر بھی حملہ کر سکتے ہیں۔ پنجاب میں ٹویوٹا کمپنی 2009ءماڈل کی سلور کلر کی 2گاڑیوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دہشت گردوں کے اہداف میں ملٹری‘ ائرفورس کے اڈے‘ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دفاتر‘ سکیورٹی چیک پوسٹیں‘ تعلیم اور صحت کے مراکز‘ تفریحی مقامات‘ فائیو سٹار ہوٹل‘ ائرپورٹس اور شاپنگ مال ہو سکتے ہیں۔ یہ معلومات پنجاب اور خیبر پی کے میں سرگرم 4 دہشت گرد سلیپر سیلز سے حاصل کردہ لیپ ٹاپس‘ موبائل فونز وغیرہ حاصل کی گئیں ہیں۔ کچھ معلومات دہشت گرد گروپوں کے درمیا ن آپس کے مواصلاتی رابطوں سے حاصل ہوئی۔ سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے سہولت کار سرائے عالمگیر‘ سرگودھا اور میانوالی سے گرفتار کئے گئے۔ جعلی نمبر پلیٹوں والی گاڑیاں‘ لائٹیں اور بھاری ہتھیار بھی پکڑے گئے ہیں۔ ذرائع نے گرفتار ہونے والے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ پنجاب میں 11دہشت گرد حملہ کر سکتے ہیں۔ ان گیارہ کے ساتھ پنجاب کے مقامی افراد بھی سکتے ہیں۔ دوسری طرف خیبر پی کے میں 6دہشت گرد حملہ کر سکتے ہیں۔ نئی انٹیلی جنس معلومات کی بناءپر ملٹری چیف اور ائرفورس چیف کو سکیورٹی اقدامات اٹھانے اور ہر وقت چوکنا رہنے کا کہا گیا ہے۔ افغان سرزمین پر آپریٹ کرنے والے گروپوں کو ” را“ ایجنسی فنڈنگ کرتی ہے۔ پاکستانی سرحد کے ساتھ واقع افغان صوبے ننگرہار‘ کنڑ‘ نورستان‘ پکتیا اور پکتیکا کو دہشت گردوں کے حملے لانچ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
دہشت گردی/ خدشہ