ملک بچانا ہے تو کرپشن کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات بنائے جائیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت ِ اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل کو رنگ روغن کیا جا رہا ہے، بہت جلد اقتدار کے ایوانوں میں براجمان شہنشاہوں اور شہزادوں کے ہاتھوں میں بڑی بڑی زنجیریں ہونگی اور ان کا ٹھکانہ اڈیالہ جیل بنے گی۔ وزیراعظم احتساب سے فرار کے راستے ڈھونڈنے کے بجائے کڑے احتساب کی بات کریں۔ کرپشن سے پاکستان کے وجود کو خطرہ ہے۔ ملک کو بچانا ہے تو کرپشن کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات بنائے جائیں اور انہیں چوکوں اور چوراہوں میں لٹکایا جائے تاکہ ان کی آئندہ نسلیں بھی کرپشن سے توبہ کرلیں۔ چیف جسٹس قومی زبان سے غداری کرکے یہاں انگریزی مسلط کرنے والوں کے خلاف ازخود نوٹس لیتے ہوئے سخت ترین قانونی کارروائی کریں اور آئینی تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے عدلیہ اور سرکاری دفاتر میں اردو کے نفاذ کا حکم دیں۔ قلعہ سیف اللہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بیٹوں نے پانامہ میں آف شور کمپنیوں کا خود اقرار کیا۔ ٹیکس سے بچنے کیلئے اپنی دولت باہر منتقل کرنے والے وزیراعظم عوام سے بل اور ٹیکس کس منہ سے مانگتے ہیں ۔کیا غریبوں کا کام صرف کرپٹ اور لٹیرے حکمرانوں کے عیش و عشرت کیلئے ایندھن فراہم کرنا رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے زیادہ کرپشن ہے جہاںکرپشن کے چار سو کیسز ہیں اور ایک سیکرٹری کے گھر سے کروڑوں روپے برآمد ہوئے۔ نیب حقیقی احتساب کرے تو اس سے بھی بڑے بڑے مگر مچھ سامنے آئیں گے اور سب عمر بھر کیلئے جیل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی 9 مئی کو آنے والی قسط میں 500 سے زیادہ پاکستانیوں کے نام آرہے ہیں۔ یہ سب بیورو کریسی‘ اسٹیبلشمنٹ کے لوگ اور بڑے بڑے جاگیردار اور سرمایہ دار ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے انگریزوںکے جانے کے بعد اقتدار پر قبضہ کیا اور آج تک قابض ہیں۔ دریں اثناءجماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان کو پھانسی کی سزا سنائے جانے کیخلاف کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر ریلی سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا پاکستان امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کو پھانسی دینے کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائے اور او آئی سی کو کردار ادا کرنے کیلئے تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو بھارت کی دوستی عزیز ہے۔ مطیع الرحمان نظامی کو سنائی گئی سزا سے کوئی سروکار نہیں۔
سراج الحق