• news

طالبان کو50ہزار روپے دیں جو مرضی ذمہ داری قبول کرا لیں ، رحمن ملک

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا گیا ہے کہ نیکٹا افسران کی تنخواہوں میں اضافے کےلئے وزیر اعظم کو سمری بھجوارہے ہیں ¾ جلد وزیر اعظم نیکٹا کا اجلاس بلائینگے ¾ صوبوں سے افسران نیکٹامیں آناچاہتے ہیں مگرنوٹیفکیشن نہیں ہورہے جبکہ چیئر مین کمیٹی رحمن ملک نے کہا ہے کہ سورن سنگھ کو مارنے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی مگرقاتل کوئی اور نکلے ¾ طالبان کو پچاس ہزار روپے دے دیں جو مرضی ذمہ داری قبول کرالیں ۔ پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئر مین رحمن ملک کی زیر صدارت ہوا جس میں سی ٹی ڈی اور پولیس کو دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اجلاس میں وزارت داخلہ اور نیکٹا کے حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا احسان غنی نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اور پولیس کو دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے بھی بتایا جاتا ہے ٹرینگ بھی دی جا رہی ہے اور اس کے علاوہ نیکٹا افسران کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے وزیراعظم کو سمری بھجوا رہے ہیںجس پر سینٹر شاہی سید نے کہا کہ اچھی مراعات اور اچھی تنخواہ جب تک نہیں ملے گی اس وقت نیکٹا میں اچھے افسر نہیں آئیں گے۔رحمان ملک نے کہاکہ ایک سال سے نیکٹا کا اجلاس نہیں ہوا جس پر احسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم جلد اجلاس بلائیں گے ¾احسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ نیکٹا نے سات ماہ قبل بورڈ اف گورنرز کا ایجنڈا بھیجا گیا تھا چیئرمین کمیٹی رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بورڈز اف گورنرز کا اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں، سات ماہ قبل نیکٹانےبورڈآف گورنرزکےاجلاس کاایجنڈابھیجامگراجلاس نہ ہوا۔ کوآرڈینیٹرنیکٹااحسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ دہشت گردوں کی فنانسنگ روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ احسان غنی نے کہاکہ صوبوں سے افسران نیکٹامیں آناچاہتے ہیں مگرانکے نوٹیفکیشن نہیں ہورہے۔سورن سنگھ کے قتل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سورن سنگھ کو مارنے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی مگر قاتل کوئی اور نکلے رحمن ملک نے کہاکہ طالبان کو پچاس ہزار روپے دیں جو مرضی ذمہ داری قبول کرا لیں۔
رحمن ملک

ای پیپر-دی نیشن