• news

سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے ’’خودمختار‘‘ کشمیر کی حمایت کا اعلان کردیا

سرینگر(اے این این) مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے تسلط میں دینے والے شیخ عبداللہ کے چشم و چراغ اور مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے خود مختار کشمیر کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کنٹرول لائن کو ختم کر کے خط انتظام کو خط امن میں تبدیل کیا جائے،خود مختاری سے انکار مقبوضہ جموں و کشمیر کے لئے نقصان دہ اور بڑا دھچکا ہوگا۔بدھل راجوری میں تین روزہ دورے کے دوران پارٹی کارکنان کے اجتماع سے خطاب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منقسم کشمیر کے آر پار اٹانومی کی بحالی کی وکالت کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ یہی سات دہائیوں کے دیرینہ مسئلے کا قابل عمل اور حقیقت پسندانہ حل ہے۔’’ لائن آف کنٹرول کو لائن آف پیس ‘‘ بنانے سے ہی ریاست جموں و کشمیر میں پائیدار اور مستحکم امن قائم ہوگا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کنٹرول لائن کو ختم کیا جائے اور خط انتظام کو خط امن میں تبدیل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں تب تک امن و امان اور خوشحالی نہیں آسکتی جب تک پاکستان بھارت کے درمیان آپسی رنجش ختم نہیں ہوتی اور لائن آف کنٹرول لائن آف پیس نہیں بنتی۔دونوں مالک کے درمیان 70سال سے جاری دشمنی کے نتیجے میں لائن آف کنٹرول کے آر پارکے لوگوں کی ترقی کو منجمد کرکے رکھ دیا ۔ وقت آگیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان رفتہ رفتہ د دلیرانہ اقدامات اٹھائیں۔ سرحدوں کو نرم کرنے سے ہی اقتصادی ترقی کے نئے دروازے کھل سکتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن