محبوبہ مفتی کا بیان بہت بڑا جھوٹ کشمیر کا مستقبل بھارت کیساتھ نہ صرف غیر محفوظ بلکہ خسارے سوداہے
سرینگر(اے این این) حریت کانفرنس(گ) نے ریاستی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے بیان کہ ’’بھارت کے ساتھ جموں کشمیر کا الحاق حتمی اور ریاست کا مستقبل بھارت ہندوستان کے ساتھ محفوظ ہے‘‘ کو ہمالیہ جتنا بڑا جھوٹ اور حقائق وشواہد کے بالکل برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محبوبہ مفتی کرسی پر رہنے کیلئے اپنے دلی کے آقاؤں کی ہر ممکن طریقے سے خوشنودی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ حریت نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کشمیری عوام نے محبوبہ مفتی کو الحاق یا ریاست کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ صادر کرنے کا کوئی مینڈیٹ نہیں دیا اور محترمہ اپنے قد اور حد سے بڑی باتیں کرکے اپنی پوزیشن کو مضحکہ خیز بنارہی ہیں۔ حریت ترجمان ایاز اکبر نے بیان میں کہا کہ کشمیری عوام پچھلی 7دہائیوں سے بھارت کے خلاف برسرِ جدوجہد ہیں،ان کو یہ اختیار ہرگز حاصل نہیں کہ وہ کشمیری عوام پر اپنے خیالات کو تھوپنے کی کوشش کریں انہیںکشمیری عوام کے جذبات اور قربانیوں کی توہین کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ۔ حریت ترجمان کے محبوبہ مفتی نے پاکستان میں جن پھانسیوں کا تذکرہ کیا ہے، ان میں کم از کم پہلے تو عدالتی کارروائی ہوتی ہے اور پھر عدلیہ ہی ایسے فیصلے صادر کرتی ہے البتہ جموں کشمیر میں ایسا کچھ نہیں ہوتا،ایک معمولی سپاہی کسی بھی وقت کسی بھی شہری کو موت کے گھاٹ اْتار سکتا ہے اور اس سے کسی قسم کی باز پرس ہوتی ہے نہ محبوبہ مفتی یا کوئی اور اس قاتل کا بال بیکا کرسکتا ہے۔ بیان کے مطابق کْنن پوشہ پورہ جیسے سینکڑوں واقعات میں فورسز کشمیری خواتین کی عزت تار تار کرتی رہی ہیں،لیکن آج تک نہ کسی واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات ممکن نہیںہوسکی ، محبوبہ مفتی کے ساتھ اگر ایسا نہیں ہوا تو اس کا یہ مطلب ہرگز بھی نہیں کہ ریاست کا مستقبل بھارت کے ساتھ محفوظ ہے۔ حریت بیان میں کہا گیا کہ ریاست کا مستقبل بھارت کے ساتھ نہ صرف غیر محفوظ ہے، بلکہ یہ ہر حیثیت سے ایک گھاٹے اور خسارے کا سوادا ہے۔اگر محبوبہ مفتی ریاست کا مستقبل کو بھارت کے ساتھ محفوظ قرار دیتی ہے تو یہ ان کا ذہنی دیوالیہ پن ہے اور اس طرح کی خام خیالی کا کشمیر میں کوئی بھی خریدار نہیں ہے۔جب بھارت کا ایک بھی سپاہی اس سرزمین پر موجود ہے ان کے خلاف کشمیریوںکی جدوجہد ہر قیمت پر اور ہر صورت جاری وساری رہے گی۔ادھر فریڈم پارٹی نے بھی محبوبہ مفتی کے بیان کو حقائق کے منافی قررا دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام نے کبھی بھی بھارت کے ساتھ اپنا رشتہ نہیں جوڑا ہے اور طاقت کے بل پر کسی جبری رشتے کی کوئی قانونی جوازیت نہیں۔انھوں نے محبوبہ کو پاکستان پر تنقید کرنے کے بجائے بھارت کی کریہہ اور کربناک جمہوریت کا مطالعہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔لبریشن فرنٹ کے نائب چیئرمین بشیر احمد بٹ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کا مستقبل بھارت کے ساتھ محفوظ نہیں بلکہ غیر محفوظ ہے۔اقتدار کی ہوس میں گرفتار محبوبہ جی کی اصلیت رفتہ رفتہ کھل رہی ہے۔ ڈی پی ایم چیئرمین ایڈوکیٹ محمدشفیع ریشی نے محبوبہ مفتی کے بیان کوناعاقبت اندیشی کی انتہا قراردیتے ہوئے واضح کیاکہبھائی نوازسیاستکاروں کی دروغ بیانی سے اصل ومسلمہ حقیقت کوجھٹلایانہیں جاسکتا۔انہوں نے پاکستان کے بارے میں نا م نہادحکمران کی باتوں کوناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہاکہ مشرف کے چارنکاتی فارمولے کی چوری کرنے والوں کی سیاسی موقعہ پرستی کے بارے میں سب جانتے ہیں۔متحدہ جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل اور تحریک المجاہدین کے امیر شیخ جمیل الرحمان نے کہا ہے کہ کشمیر کا بھارت کے ساتھ کوئی الحاق نہیں ہوا۔ بھارت نے فوج اور بندوق کے بل پر کشمیر پر جبری خاصبانہ قبضہ جمایا ہوا ہے۔