اسلام آباد ہائیکورٹ میں تقرریاں‘ کیس کو میرٹ پر سن کر فیصلہ کرینگے: جسٹس امیر مسلم
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں مبینہ غیرقانونی طور پر بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت میں قرار دیا ہے کہ عدالت کیس کو بغور سن کر میرٹ پر کیس کا فیصلہ جاری کرے گی مزید سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی گئی ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ ہائی کورٹ میں ملازمین کی تقرری انتظامی عمل ہے اور چیف جسٹس کے انتظامی فیصلوں کو جوڈیشل اتھارٹی حاصل نہیں ہوتی۔ ملازمین کے وکیل نے تقرریوں کے خلاف دائر آئینی پٹیشن کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ قواعد کے مطابق چیف جسٹس کو ملازمین کی تقرری کا مکمل اختیار حاصل ہے، اگر کسی کو اعتراض ہے تو ہائی کورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے لیکن سپریم کورٹ میں براہ راست پٹیشن دائر نہیں کی جا سکتی، چیف جسٹس کو قواعد نرم کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا قواعد نرم کرنے کا اختیار محدود ہے صرف ہارڈ شپ کیس میں قواعد نرم کئے جاتے ہیں، سترہ رکنی بینچ کا فیصلہ ہے کہ کسی مقدمے کے قابل سماعت ہونے کا معاملہ میرٹ پر اسے سننے کے بعد ایک ساتھ کیا جاسکتا ہے۔افتخار گیلانی نے بھی کیس کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ میں تین بار تقرریاں چیلنج ہوچکی ہیں۔