• news

تعلیمی شعبہ میں انقلاب کی بنیاد رکھ دی، وسائل کم نہیں ہونے دیں گے: شہباز شریف

لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تیز رفتار ترقی کا ہدف فروغ تعلیم سے ہی ممکن ہے۔ پاکستان کو درپیش غربت، بے روزگاری اور جہالت جیسے چیلنجز سے نمٹنے کا واحد ذریعہ تعلیم ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں شعبہ تعلیم کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے ٹھوس پالیسی اپنائی ہے۔ تعلیمی شعبے میں انقلابی اصلاحات کے جامع پروگرام پر عملدرآمدکیا جارہا ہے اور تعلیمی شعبے کی ترقی اور معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے انقلاب آفریں اقدامات بار آور ثابت ہو رہے ہیں۔ قوم کے معماروں کو علم کے نور سے منور کرنے کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں اور ان میں کمی نہیں آنے دیں گے۔ دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے غریب گھرانوں اور خاک آلود گلیوں کے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ دانش سکولز قائم کئے گئے ہیں۔ دانش سکولز معاشرے سے انتہا پسندانہ رحجانات کے خاتمے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور ان سکولز کے باعث کم وسیلہ گھرانوں کے ذہین بچے بھی وہی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو کہ اشرافیہ کے بچوں کی میراث سمجھی جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار منتخب نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈکے ذریعے ذہین اور آگے بڑھنے کے جذبے سے سرشار وسائل نہ رکھنے والے طلباء و طالبات کو اربوں روپے کے تعلیمی وظائف دیئے گئے ہیں۔ پنجاب کے تعلیمی پروگراموں میں آزاد کشمیر،گلگت بلتستان اور پاکستان کے دیگر صوبوں کے طلبا و طالبات کو بھی شامل کیا گیا ہے جس سے قومی وحدت کو فروغ ملا ہے۔ بچوں میں تعلیم عام کرنے کیلئے پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کا بھی نہایت اہم کردار ہے اور وائوچر سکیم کے تحت لاکھوں بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ’’پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب‘‘ پروگرام کے تحت مقرر کردہ تعلیمی اہداف کے حصول کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ محنت، عزم اور جذبے کیساتھ کام کرتے ہوئے سال 2018 تک پنجاب کے ہر بچے کے سکول داخلے کا ہدف حاصل کریں گے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے ملت پارک شاہ کمال روڈ کے علاقے میں واسا کے پائپ تلے آ کر بچے کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے اس واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے انتظامیہ اور سیکرٹری ہائوسنگ سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعہ کی تحقیقات اور غفلت کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن