2 ’’سولر بچوں‘‘ کی ملاقات، بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں: صدر ممنون
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+اے پی پی) صدرمملکت ممنون حسین نے 2 ’’سولر بچوں‘‘ کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ اس بیماری کی تشخیص اور اس کا علاج تجویزکرنے کیلئے جامع تحقیق کی جائے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو بلوچستان سے تعلق رکھنے والے متاثرہ بچوں (سولر بچوں) شعیب احمد اور عبدالرشید سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ایوان صدرمیں اپنے والد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی۔ وزیرمملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، سیکرٹری کیڈ حسن اقبال اور شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ صدرمملکت نے خصوصی جذبے کے تحت دونوں بچوں کا ایوان صدرمیں خیرمقدم کیا اور نہایت شفقت کے ساتھ ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ صدر نے دونوں بچوں کو تحائف دیئے۔ صدر نے امید ظاہرکی کہ وہ بہت جلد مکمل صحت یاب ہوجائیں گے اور معمول کی زندگی گزاریں گے۔ اس موقع پر وزیر مملکت کیڈ نے صدرمملکت کو دونوں بچوں کی حالت اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اسلام آباد میں ان کے علاج معالجے کے بارے میں آگاہ کیا۔ صدر نے ہدایت کی کہ بچوں کا بھرپور خیال رکھا جائے۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت اقتصادی بحالی کے لئے کوششوں کے ساتھ ساتھ ماس ٹرانزٹ سسٹم اور صحت و تعلیم کے شعبوں پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ وہ گذشتہ روز ایوان صدر میں لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اچیومنٹ ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر نے کہا کہ اسلام آباد اور لاہور کے بعد ملتان اور کراچی میں ماس ٹرانزٹ نظام شروع کیا جائے گا۔ حکومت کی دانشمندانہ معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی صورت حال بہتر ہو رہی ہے۔صدر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد پاکستان میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو وسعت ملے گی۔ پاکستانی سرمایہ کاری اور کمپنیوں کو دوست ملکوں کے سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر مشترکہ سرمایہ کاری کرنی چاہئے۔