• news

سانحہ 12 مئی کیخلاف وکلا نے یوم سیاہ منایا کئی شہروں میں عدالتی بائیکاٹ

لاہور +کراچی+ اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + اپنے نامہ نگار سے+ این این آئی) ملک بھر کے وکلاء نے 12 مئی 2007 کو کراچی میں ہونے والے پرتشدد واقعات اور وکلاء کو زندہ جلائے جانے کے خلاف یوم سیاہ منایا، کئی شہروں میں عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور ریلیاں نکالیں‘ بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ اجلاس منعقد کئے گئے جس کے باعث سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ 12 مئی کے خلاف کئی شہروں میں وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا، کراچی، حیدر آباد، لاڑکانہ سمیت سندھ کے کئی شہروں میں وکلاء عدالتوں میں پیش نہ ہوئے۔ صدر کراچی بار ایسوسی ایشن محمود الحسن نے کہاکہ سندھ اورکراچی بار ایسوسی ایشنز کی اپیل پر بائیکاٹ کیا گیا اور کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا ٗ سانحہ 12 مئی کے خلاف وکلاء اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی اجلاس اور جلسے منعقد کئے گئے سانحے کے خلاف اسلام آباد بار میں مکمل ہڑتال رہی ٗ حیدرآباد میں بھی سندھ بار کونسل کی اپیل پر وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور ہائیکورٹ، سیشن کورٹ اور دیگر ماتحت عدالتوں میں مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی۔ ملتان میں بھی وکلاء نے عدالتی امورکا بائیکاٹ کیا ٗ علاوہ ازیں فیصل آباد میں بھی وکلا ہڑتال پر رہے‘ ہڑتال کے باعث دور دراز سے آنے والے سائلین کو مشکلات کا سامنا رہا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کی تمام عدالتوں میں وکلا کی ہڑتال کے باعث کسی مقدمے کی پیروی نہیں ہوئی ہے۔ لاڑکانہ بار ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کی۔ وکلاء رہنمائوں نے کہا کہ سانحہ کے بعد دوسری جمہوری حکومت بھی اپنی میعاد پوری کررہی ہے، لیکن عدلیہ اور جمہوریت کے لیے قربانیاں دینے والوں کو ابھی تک انصاف نہیں ملا ہے، وکلاء قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کو کٹہرے میں لانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، واضح رہے کہ 12 مئی 2007 کو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی معزولی کے بعد کراچی پہنچنے پر شہر بھر میں ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل کی اپیل پر سانحہ بارہ مئی کے خلاف لاہور کے وکلاء نے یوم سیاہ منایا۔ سانحہ کے خلاف وکلاء کی جانب سے جنرل ہائوس کے مذمتی اجلاس منعقد کئے گئے جبکہ وکلاء سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ اور خصوصی عدالتوں میں وکلاء کی اکثریت اپنے مقدمات کے سلسلے میں پیش نہ ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ بار کے وکلاء صرف اہم نوعیت کے مقدمات میں سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوتے رہے۔ یوم سیاہ کی مناسبت سے بار رومز کی چھتوں پر سیاہ پرچم بھی لہرائے گئے۔لاہور ہائیکورٹ بار کے جنرل ہائوس کے مذمتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وکلاء رہنماوں نے کہا کہ کسی حکومت اور سیاسی جماعت نے 12 مئی کے ذمہ داروں کو آج تک کیفر کردار تک نہیں پہنچایا، وکلاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ کے ذمہ داروں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ یوم سیاہ کی وجہ سے وکلاء کی عدالتوں میں پیش نہ ہونے سے سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاوہ ازیں پنجاب بار کونسل کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں مقصود بٹہ، رانا انتظار، مدثر چوہدری، چوہدری وسیم کھٹانہ، غلام مجتبیٰ اور دیگر نے کہا کہ پاکستان بھر کے وکلاء قانون اور انصاف کی بالا دستی کی خاطر 12مئی 2007کے شہداء کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں ، وکلاء اور ججز کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔چیچہ وطنی سے نامہ نگار کے مطابق بار ایسوسی ایشن چیچہ وطنی نے پنجاب بار کونسل کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی اور وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور سانحہ بارہ مئی کراچی کی شدید مذمت کی۔ وکلاء رہنمائوں نے کہا کہ وکلاء کی عدلیہ کی بحالی کی تاریخ میں کراچی کے وکلاء نے نئی تاریخ رقم کی ہے جو ہمیشہ یاد رکھی جائیگی۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ساہیوال نے مکمل ہڑتال کی وکلاء عدالتوں میں پیش نہ ہوئے۔ علاوہ ازیں لاہور کی ماتحت عدالتوں میں وکلاء نے گزشتہ روز ہڑتال کی اور عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہ ہوئے۔ وکلاء نے تعزیتی ریفرنس پاس کیا جس میں اس بات کا عہد کیا گیا کہ وکلاء عدل و انصاف اور جمہوریت کی خاطر ماضی میں پیچھے ہٹے ہیں نہ آئندہ ہٹیں گے۔ مقصود بٹر نے کہا ملزموں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن