پانامہ لیکس کے بعد ملک میں بہت سے بحرانوں کے خدشات ہیں: پرویز اشرف
قصور (نمائندہ نوائے وقت) سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے بڑے بڑے عہدوں پر فائز لوگوں کا نام پانامہ لیکس میں شامل ہونا انتہائی بدقسمتی کی بات ہے اور ان حکمرانوں نے پاکستان کی عوام کا پیسہ بیرون ملک منتقل کیا اور یہ پاکستانی عوام کے سب سے بڑے مجرم ہیں حکومت کی بیرون ملک سرمایہ کاری فوری واپس آنی چاہئے پانامہ لیکس کے انکشافات ظاہر ہو نے کے بعد ملک کے اندر بہت سے بحران پیدا ہو نے کے خدشات ہیں۔ پانامہ لیکس پیپرز کے انکشافات منظر عام پر آنے کے بعد ملکی سرمایہ کاری بری طرح متاثر ہو نے کے ساتھ ساتھ صنعتی پہیہ جام ہو کر رہ گیا، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر مسلم لیگ ن کی جانب سے ہونے والی تنقید انکی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قصور کے نواحی گاؤں ٹولو والا میں پیپلز پارٹی کے سابقہ رکن پنجاب اسمبلی چودھری احمد علی ٹولو کی وفات پر اہل خانہہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک میں پڑا ہوا سرمایہ فوری واپس آنا چاہئے کیونکہ ملک میں سرمایہ کاری رکنے سے بے روزگاری کا ایک بہت بڑا سیلاب آنے کا قوی خدشہ ہے موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث بجلی سمیت دیگر بحران بھی سر اٹھا رہے ہیں زراعت کی بدحالی کے باعث کسان انتہائی مشکلات سے دو چار ہیں لیکن حکومت مسائل کی طرف توجہ دینے کی بجائے پانامہ لیکس کے جنجال میں پھنس کے رہ گئی ہے۔ این این آئی کے مطابق راجہ پرویز اشرف نے ایک انٹرویو میںکہا ہے کہ وزیراعظم میاں نوازشریف کے استعفیٰ دینے سے جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں، میاں نوازشریف جب اپوزیشن میں تھے تو سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے استعفیٰ کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ پانامہ لیکس میں پیپلزپارٹی نے سکور برابرکرنے کی کوئی کوشش نہیں کی، وزیراعظم کے استعفیٰ دینے سے ان کی عزت بڑھے گی۔