• news
  • image

چیف جسٹس کے جوابی خط کی ’’تھرتھلی‘‘، حکومتی ارکان کی غیرسنجیدگی سے کورم ٹوٹا

متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کی کارروائی کا پانچویں روز بھی بائیکاٹ کیا اور اعلان کیا ہے کہ جب تک وزیراعظم محمد نواز شریف پارلیمنٹ میں آکر اپوزیشن کے 7 سوالات کا جواب نہیں دیتے اس وقت تک بائیکاٹ جاری رہے گا پہلے اعلان کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پانامہ پیپرز لیکس پر پالیسی بیان جاری کرنا تھا جو اب وہ پیر کی شام کو دیں گیاپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر وہ پارلیمنٹ میں آکر پالیسی بیان دیں سوالات کے جوابات دینے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ کار نہیں ہے ان کے خطاب کو اپوزیشن تحمل سے سنے گی کوئی ہنگامہ آرائی نہیں ہوگی یہ یقین دہانی دونوں ایوانوں کی اپوزیشن کی طرف سے کروائی گئی ہے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس پیر کی شام تک ملتوی ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا عدالتی کمیشن کے قیام کے بارے میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خط کا جواب پریس کو جاری ہو چکاتھا جس نے پورے ملک میں ’’تھر تھلی‘‘ مچا دی حکومت اور اپوزیشن دونوں چیف جسٹس کے خط کے اپنے اپنے معانی دے رہے ہیں ابھی تک صورت حال واضح نہیں کہ حکومت اور اپوزیشن کے قانون سازی کے مذاکرات کی میز سجھے بھی کہ نہیں حکومت اپوزیشن کو اعتماد میں لئے بغیر قانون سازی کرے تو ’’کچھ دو اور کچھ لو‘‘ کے فارمولہ پر ہی بات آگے بڑھ سکتی ہے بصورت دیگر قانون سازی پر ڈیڈ لاک پیدا ہو سکتا ہے سر دست اپوزیشن خوشی کے شادیانے منا رہی ہے لیکن سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے جوابی خط میں کہیں بھی حکومت کے ٹی اور کو مسترد نہیں کیا گیا اس میں حکومتی ٹی اور کی شقوں کا حوالہ دے کر ان افراد ،خاندانوں اور گروپوں کی فہرست کا تقاضا کیا ہے جن کے خلاف انکوائری کی جانی ہے ۔ جمعہ کو متحدہ اپوزیشننے قومی اسمبلی کے اجلاس سے وزیراعظم محمد نوازشریف کی عدم شرکت پر بائیکاٹ کیا ، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے کہا کہ جب تک وزیر اعظم نواز شریف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے پوچھے گئے 7سوالات کے جواب نہیں دیں گے اپوزیشن ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر تی رہے گی ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا۔تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول کے بعد پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے متحدہ اپوزیشن پانامہ لیکس کے حوالے سے وزیراعظم نوازشریف کی ایوان میں آکر وضاحت نہ کرنے پر واک آئوٹ کر رہی ہے اگر وزیراعظم پہلے دن ہی ایوان میں آجاتے اور اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دے دیتے تو بات یہاں تک نہ پہنچتی قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کو مسلسل5ویں روز بھی کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے خفت کا سامنا کر نا پڑا،کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 45منٹ معطل رہی، کورم کی نشاندہی تحریک انصاف کے رکن امجد نیازی نے کی قومی اسمبلی کے اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تو تلاوت قرآن پاک اور نعت شریف کے بعد متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعظم نواز شریف کی پانامہ لیکس کے حوالے سے ایوان میں عدم شرکت پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد ایوان سے واک آئوٹ کیا جس کے فوراً بعد تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی امجد نیازی نے کورم کی نشاندہی کر دی ،جس پر سپیکر سردار آیاز صادق نے گنتی کے بعد کورم پورا نے ہونے کی وجہ سے کورم پورا ہونے تک ایوان کی کارروائی معطل کر دی۔اپوزیشن نے پیر تک ایوان بالا کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جبکہ قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہم وزیراعظم کو احترام سے سننا چاہتے ہیں اور توقع ہے کہ وہ ہمارے سوالات کے قومی اسمبلی میں تفصیلی جواب دیں گے سینٹ میں نکتہ اعتراض پر قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ پیر تک ہم اس ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر رہے ہیں ۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ حکومت قومی اسمبلی کا کورم پورا نہیں کرسکتی اور اب سینئر وزرا بھی ایوان میں نہیں آرہے اور دیکھا جاسکتا ہے کہ حکومتی وزیر بھی وزیراعظم کا دفاع کرنے کو تیار نہیں۔ حکومتی صفوں میں مایوسی اور شکست دیکھی جاسکتی ہے، پاناما لیکس کے معاملے پر سینئر وزیر بھی خاموش ہیں اور کوئی وزیراعظم کا دفاع کرنے کو تیار نہیں، وزیراعظم کو پہاڑا پڑھایا جارہا ہے کہ انہیں ایوان میں کیا بولنا ہے، جس طرح بچوں کو مائیں سبق یاد کراتی ہیں اس طرح وزیراعظم کو تقریر یاد کرائی جارہی ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ سونے سے پہلے تین بار اپنی تقریر پڑھ لیں جمعہ ایوان بالا میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سابق امیر مطیع الرحمنٰ نظامی کی شہادت پر ارکان پارلیمنٹ نے شدید احتجاج کیا چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے بنگلہ دیش میںپاکستان سے محبت کی سزا میں پھانسیاں پانے والے رہنمائوں سے متعلق تحریک التواء کو بحث کے لیے منظور کرنے سے انکار کردیا ، تحریک پیش کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ تاہم چیئرمین سینٹ نے کہا ہے کہ جمہوری اقدار کا احترام نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا ۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے ایجنڈے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی متذکرہ معاملے پر تحریک التواء موجود تھی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنمانہال ہاشمی تحریک پیش کرنا چاہتے تھے مگر میاں رضاربانی نے انہیں تحریک پیش کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ چیئرمین سینیٹ کے مطابق اس تحریک کو پیش کرنے کی قواعد و ضوابط اجازت نہیں دیتے کیونکہ یہ کسی اور ملک کا معاملہ ہے حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سابق امیر مطیع الرحمنٰ نظامی کی پھانسی کے خلاف ترکی کی طرح پاکستان کو بھی ڈھاکہ سے اپنے ہائی کمشنر کو واپس بلانے کا مطالبہ کردیا حکومتی جماعت کے سنیٹرز نے بنگلہ دیشی جنگی ٹربیونل کو ’’کینگروکورٹ‘‘ قرار دے دیا ہے سنیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ بنگلہ دیش میںصرف اور صرف پاکستان سے حب الوطنی کا مظاہرہ کرنے والوں کو سزادی جارہی ہے ۔ یہ رہنماء متحدہ پاکستان کے حامی تھے ۔ ا یمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس آرگنائزیشن سمیت سب اداروں نے ان پھانسیوں کی مخالفت کی ہے ۔ سینیٹر چوہدری تنویز نے کہا کہ ہم بنگلہ دیش کے عوام کے دکھ اور رنج میں برابر کے شریک ہیں ۔ پاکستان دفتر خارجہ کو اس معاملے پر شدید تریں احتجاج ریکارڈ کروانا ہوگا۔ سینیٹر لفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقیوم خان نے کہا کہ بزرگ رہنما مطیع الرحمنٰ غدار نہیں تھے ۔ غدار وہ تھے ۔ ترکی نے بنگلہ دیش سے اپنا سفیر واپس بلا کر اچھا اقدام کیا ہے ۔ پاکستان کو بھی بنگلہ دیش سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اقدام کر نا چاہیے ۔ سنیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ مطیع الرحمان کی شہادت کا معاملہ ہر سطح پر اٹھایا جائے نئی نسل کو اس تاریخ سے آگاہ ہونا چاہیے ۔ بنگلہ دیش کے مسلمانوں کی اکثریت آج بھی پاکستان کے ساتھ ہے ۔بنگلہ دیش میں مرضی کی عدالت بنا کر مرضی کے فیصلے کئے گئے ہیں ۔ مجھے تو لگتا ہے کہ حسینہ واجد کو دنیا کہیں نوبل کا انعام نہ دیدے ۔ ساری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ اسے روکنے والا کوئی نہیں ہے ۔ 70-70اور 80-80سال کے بزرگوں کو پھانسی پر چڑھایا جارہاہے ۔ ایک صاحب بہت سارے ٹوئٹس کرتے ہیں وہ ایک ٹوئٹ ان پھانسی پانے والوں کے لیے بھی کردیں جو فوج کے لیے مرے کٹے تھے لیکن ان کے لیے کوئی ٹوئٹس نہیں ہے ۔ حسینہ واجد کی آنکھوں میں خون اترا ہوا ہے ۔ بھارت اس معاملے میںبنگلہ دیشی حکومت کے ساتھ ملوث ہے ۔ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ پاکستان توڑنے میں کلیدی کردار بھارت کا ہے ۔ اندرا گاندھی نے کہا کہ دوقومی نظریہ کو ہم نے دفن کردیا ایک مخصوص طبقے نے پاکستان کے خلاف سازش کی بنگالیوں کی بہت بڑی اکثریت پاکستان سے علیحدہ نہیں ہونا چاہتی تھی بنگالی پاکستان سے محبت کرتے ہیں ۔ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم محمد نوازشریف کی شرکت کے موقع پر پی ٹی وی سے حکومت اپوزیشن کی مساوی اور متوازن کوریج کے لیے متعلقہ وزارت سے رابطہ کیا ہے پیر کو ایوان میں وزیر اعظم پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کے اٹھائے گئے اعتراضات کے ضمن میں پالیسی بیان دیں گے اپوزیشن جماعتوں نے واضح کر دیا ہے کہ اس معاملے پر خلاف حقائق کوئی بات ہوئی تو وہ سوالات اٹھائے گی۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن