کسٹمز انسپکٹر اعجاز کا قتل، ایان علی مقدمہ میں ملزمہ نامزد
راولپنڈی (آن لائن) تھانہ وارث خان پولیس نے کراچی کی ماڈل ایان علی کو منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے دوران قتل کئے جانے والے کیس کے اہم گواہ کسٹمز انسپکٹر چودھری اعجازکے قتل کے مقدمہ میں ملزمہ نامزد کر دیا ہے۔ ایان علی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد نوید ڈار کے حکم پر مقتول کی بیوہ اور بھائی کے”تتمہ“ بیان کی روشنی میں ملزمہ نامزد کیا گیا ہے۔ مقتول کسٹمز انسپکٹر کی بیوہ صائمہ اعجاز نے عدالت میں دائر درخواست میںموقف اختیار کیا کہ تھانہ وارث خان پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے باجود سائلہ کا بیان ریکارڈ نہیں کیا اور اگر ایسا کیا گیا ہے تو اس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ تھانہ وارث خان میں تعینات سب انسپکٹر منظر عباس شاہ نے پیش ہو کر عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کے تفتیشی افسر مظہر حسین کو معطل کردیا گیا ہے اور تفتیش مجھے سونپی گئی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بیوہ کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے یا نہیں جس پر تفتیشی نے بتایا کہ بیان ریکارڈ نہیں کیا گیاجس پر عدالت نے حکم دیا کہ 2 بجے تک بیان ریکارڈ کرکے رپورٹ پیش کریں۔ عدالتی حکم پرتفتیشی افسر نے مقتول کی بیوہ کا بیان ریکارڈ کیا۔ بیوہ نے بیان میں کہا کہ اس سے قبل پولیس نے نہ تو میرا کوئی بیان ریکارڈ کیا نہ کسی عدالت میں کوئی بیان دیا ہے، میرے شوہر کا قتل ہونے سے قبل شدید ذہنی دباﺅکا شکار تھے۔ اکثر کہا کرتے تھے کہ مجھے کہا جا رہا ہے کہ ایان علی کیس میں تعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ میرا قوی شبہ ہے کہ میرے شوہر کو ایان علی نے ہی قتل کرایا ہے۔ مقدمہ کے مدعی اور چودھری اعجاز کے بھائی چودھری ریاض نے اپنی بھابی کی جانب سے ریکارڈ کرائے گئے بیان کی تائید کی اور کہا کہ میرا بھائی قتل ہونے سے قبل ذہنی دباﺅ کا شکار تھا جنہیں دھمکیاں مل رہی تھیں کہ ایان علی کیس میں تعاون کرو نہیں تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ قوی شبہ ہے کہ میرے بھائی کو ایان علی نے ہی قتل کرایا۔ فائرنگ کے واقعہ کے بعد جب وہ اپنے بھائی کو بے نظیر بھٹو ہسپتال لے کر پہنچے تو کسٹمز انسپکٹر زرغام گل اور ڈاکٹر ہارون ہسپتال میں موجود تھے، حالانکہ اس وقت ڈاکٹر ہارون کی ڈیوٹی نہیں تھی۔ ڈاکٹر ہارون اسکے بھائی کو زخمی حالت میں آپریشن تھیٹر لے گئے، اندر سے دروازہ بند کردیا، کچھ دیر بعد باہر آکر بتایا کہ ان کے بھائی کا آپریشن کامیاب ہوگیا۔ بعدازاں علم ہوا کہ انکے بھائی کی موت واقع ہوگئی ہے۔ مقتول کے بھائی نے کہا کہ کسٹمز زرغام گل اور بے نظیر بھٹو ہسپتال کے ڈاکٹر ہارون کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔
ایان علی/ نامزد